اپوزیشن شفاف انتخابات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے ۔فرخ حبیب 

Sep 19, 2021 | 23:31:PM
فرخ حبیب۔تقریب۔اپوزیشن۔فرار
کیپشن: فرخ حبیب فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کر رہے ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)وزیرمملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد سمیت ووٹر کو آگاہی دینا اور عملے کی تربیت الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ،اپوزیشن صاف و شفاف انتخابات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے ۔
اتوار کی شام اپنے حلقہ نیابت این اے 108 میں 157.514 ملین روپے کی لاگت سے 9.42 کلومیٹر طویل سمندری روڈ نیاموآنہ منڈی تا مچھلی فارم ستیانہ روڈ فیصل آباد کی تعمیر کے سلسلہ میں مونگیاں چوک چک 235 رب ملکھانوالہ میں منعقدہ سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ کہ انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی ضرورت ہے مگرانتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال اپوزیشن کواسلئے پسند نہیں کیونکہ اس سے دھاندلی رک جائے گی اور مردے و فرشتے ووٹ نہیں ڈال سکیں گے اور نہ ہی جعلی بیلٹ پیپرز کی چھپائی ممکن ہوسکے گی اور اس سے ٹھپہ مافیا سیاسی گروہ کی سیاست ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوکر رہ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت 90 لاکھ پاکستانی بسلسلہ روزگار بیرون ممالک مقیم اور سالانہ 30 ارب ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان بھجوارہے ہیں اور الیکشن ایکٹ کی شق 94 کے تحت انہیں ووٹ کا حق ملنا ان کا رائٹ ہے مگر پی پی پی اور مسلم لیگ ن تین تین بار وزیراعظم رہی لیکن انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو ان کا ووٹ کا حق نہیں دیا جو ان کے ساتھ زبردست زیادتی ہے لہذا ہم 2023 کے انتخابات ہر حال میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے ہی کروائیں گے اور اوورسیز پاکستانیز کو ووٹ کا قانونی حق دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن یا اپوزیشن کو موجودہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر کوئی اعتراضات یا تحفظات ہیں تو اس پر مل بیٹھ کر بات اور اس میں امپروومنٹ لائی جاسکتی ہے لیکن اب ایسا نہیں ہوگا کہ انتخابات اس مشین کے بغیر ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اگلے انتخابات کیلئے وقت کم ہے اسلئے اتنی مشینیں نہیں بن سکتیں حالانکہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے لہذا مختصر سے مختصر وقت میں جتنی چاہیں مشینیں بنالیں۔انہوں نے کہا کہ ووٹنگ مشین پر قبل از وقت اعتراض ایسے ہی ہے کہ جیسے کوئی کہے کہ اگر میں سڑک پر نکلا تو میرا ایکسیڈنٹ ہوجائے گا یا دھوپ میں نکلا تو رنگ کالا ہوجا ئے گا یا کولڈ ڈرنک پیا تو گلا خراب ہو جا ئے گا۔فرخ حبیب نے کہا کہ 20 سے زائد ممالک میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کامیابی سے استعمال کی جارہی ہے تو پھر پاکستان میں یہ کیوں استعمال نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ اگر نیت صاف ہو تو سسٹم بنانے اور اسے چلانے میں وقت نہیں لگتا۔ لہٰذا اگر الیکشن کمیشن یہ سمجھتا ہے کہ لوگوں میں اس ضمن میں شعور نہیں تو ان کی الیکشن ایجوکیشن بھی الیکشن کمیشن کی ہی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا اور پورا ملک موجودہ صورتحال کو دیکھ رہا ہے لہذا جو بھی شفاف انتخابات کی راہ میں رکاوٹ بنے گا تو پھر اس پر سوالات تو اٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پیشکش کرتی ہے کہ اگر اپوزیشن کے پاس کوئی متبادل تجاویز ہیں تو وہ حکومت کو دے اور پارلیمان میں بیٹھ کر اس پر بات کرے۔وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس نہ کوئی اور آپشن ہے اور نہ ہی تجاویز اسلئے وہ بلاجواز پراپیگنڈہ میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ مریم صفدر ہماری فارن فنڈنگ کی بات کرتی ہیں حالانکہ ہم نے تمام ثبوت الیکشن کمیشن کو فراہم کردیئے ہیں لہذا اب مریم صفدر،شہباز شریف، آصف زرداری، بلاول زرداری اور مولانا فضل الرحمن کی باری ہے کہ وہ بھی اپنی فنڈنگ کا حساب دیں۔
انہوں نے کہا کہ قبل ازیں اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کو دھاندلی میں ملوث قرار دیا مگر اس پر انہیں کوئی نوٹس نہیں دیا گیا لیکن اس کے برعکس حکومتی نمائندوں کو نوٹس دیئے جارہے ہیں جو درست اقدام نہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں راتوں رات ٹیکنالوجی میں ایڈوانسمنٹ ہورہی ہے اور تمام نظام کو فول پروف بنایا جارہا ہے اسلئے اگر ہم ایسا کرنے جارہے ہیں تو اس پر اعتراضات کس لئے ہیں۔فرخ حبیب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سب سے کہا ہے کہ آئیں انتخابی اصلاحات پر بات کریں لیکن اپوزیشن اس پر تیار نہیں کیونکہ اس نے ساری زندگی دھاندلی اور جعلی ووٹوں سے الیکشن جیتے اور وہ سمجھتی ہے کہ اگر یہ ووٹنگ مشین والا سسٹم آگیا تو پھر دھاندلی اور ٹھپہ مافیا کی سیاست کا بوریا بستر گول ہوجا ئے گا۔انہوں نے کہا کہ جو بھی ملک میں دھاندلی کے نظام کو پروان چڑھانا چاہتا ہے ہم اسے اس کی کوشش میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیرمملکت نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کے دور میں لوٹ مار، کرپشن، اقرباپروری عروج پر تھی، ایکسپورٹ مسلسل نیچے آرہی تھیں،کرنٹ خسارہ بڑھ رہا تھا، زرمبادلہ کے ذخائر چند روز کیلئے رہ گئے تھے، ملک ڈیفالٹ کے قریب تھا یہی وجہ ہے کہ جونہی ہم نے حکومت سنبھالی تو فوری طور پر احسن اقبال نے کہا کہ ملکی معیشت کو سہارا دینے کیلئے حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس جانا چاہیے کیونکہ ہم نے ان کے لئے گئے قرضوں کی قسطیں ادا کرنا تھیں لیکن پھر بھی ہم نے انتہائی دانشمندی سے معیشت کو سہارا دیا،ایکسپورٹ بڑھائیں اورکرنٹ اکانٹ خسارہ کم کیا۔انہوں نے کہا کہ اب سٹیٹ بینک کے پاس 20 ارب ڈالر کے ریزرو موجود ہیں، کنسٹرکشن انڈسٹری چل رہی ہے، دھڑادھڑ گاڑیاں، موٹرسائیکلیں اور زرعی مشینری فروخت ہورہی ہے،صنعتیں چل رہی ہیں، کاشتکاروں کو گزشتہ سالوں کی نسبت 1100 ارب کی اضافی ادائیگیاں ہوئی ہیں اور مانگے تانگے کی گروتھ سے نجات حاصل ہوئی ہے جس کے ساتھ پیداوار میں اضافہ بھی ممکن بنایا جارہا ہے اور آئی ٹی کی پیداوار کو بڑھانے کی جانب بھی خصوصی توجہ مرکوز ہے۔بلوچستان کے وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کے حوالے سے شہباز شریف کے ایک بیان کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو بلوچستان میں ایک امیدوار بھی نہیں ملا تھا لہذا شہباز شریف کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں نیزجب شہباز شریف کی بات کو ان کی بھتیجی مریم صفدر بھی سنجیدہ نہیں لیتیں تو وہ کیوں لیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی شہباز شریف ہیں جنہوں نے آصف زرداری کو لاڑکانہ کی سڑکوں پر گھسیٹنا تھا لیکن اب وہ ان کے پیچھے پیچھے ہیں تاکہ کسی طرح ان کو این آر او مل جائے۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عالمی منڈیوں میں پہلے پٹرول کی قیمت 34 ڈالر فی بیرل تھی جو اب بڑھ کر 75 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے لیکن پاکستان میں اب بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہیں اور حکومت اپنے ٹیکسوں میں کمی کرکے عوام کو مالی بوجھ سے بچارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے اپنے دور میں مہنگے بجلی گھر لگائے اور 45 فیصد امپورٹڈ فیول پر بجلی بنانے کی اجازت دی اور ایسے معاہدے کئے کہ ہم بجلی لیں یا نہ لیں اس کے پیسے ہمیں دینے پڑرہے ہیں اور کہتے ہیں کہ سسٹم اپ گریڈ نہیں ہوسکا۔انہوں نے کہا کہ اب ہم غریبوں کو ٹارگٹڈ سبسڈی دے رہے ہیں جس سے مہنگائی پر جلد قابو پالیا جا ئے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ امر بھی افسوسناک ہے کہ ہم زرعی ملک ہونے کے باوجود کوکنگ آئل، چنا، دالیں باہر سے امپورٹ کرتے ہیں جس پر قیمتی زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے لہذا اب ہم ملک میں ہی ان کی پیداوار بڑھانے کی جانب توجہ دے رہے ہیں۔فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان کے 22 کروڑ ایکڑ رقبے میں سے صرف 5 کروڑ ایکڑ رقبہ زیر کاشت ہے اور ہم خوردنی تیل باہر سے منگوا رہے ہیں جو پہلے500 ڈالر فی ٹن تھا مگر اب 1200 ڈالر فی ٹن ہے اسلئے ہم خوردنی تیل کی ملکی پیداوار میں اضافہ کے منصوبے بھی شروع کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دسمبر2021 تک پنجاب کے تمام شہریوں کو ہیلتھ کارڈ فراہم کردیا جا ئے گاجبکہ اس کے ساتھ ساتھ ہاسنگ سیکٹر میں بھی 60 ارب روپے کے قرضے منظور ہوچکے ہیں۔فیصل آباد میں صحافی کالونی کے قیام کے حوالے سے وزیرمملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ اس سلسلہ میں سمری اپروول کیلئے بھیج دی گئی ہے اور فیصل آباد کے تمام صحافتی گروپوں نے مشترکہ طور پر حقیقی ورکنگ جرنلسٹس کی جو حتمی فہرست تیار کرکے دی تھی اس میں شامل تمام صحافیوں کو جلد صحافی کالونی میں پلاٹ الاٹ کئے جائیں گے نیز ہم کامیاب جوان پروگرام میں بھی صحافیوں کا حصہ لیکر آرہے ہیں لہذا صحافیوں کو اس سے بھی استفادہ کرنا چاہئے۔