عمران خان کیخلاف مقدمے سے دہشتگردی کی دفعات ختم, عدالت نے فیصلہ سنا دیا

Sep 19, 2022 | 12:58:PM
جے آئی ٹی نے عمران خان کے خلاف مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا
کیپشن: سابق وزیراعظم عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کے خلاف مقدمے سے دہشتگردی کی دفعات ختم کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں:ممبر الیکشن کمیشن سندھ کی تعیناتی کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست مسترد

اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی دہشت گردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی اور عمران خان کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے.

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ یہ بتائیں جے آئی ٹی نے کیا فیصلہ کیا ہے ؟ جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ جے آئی ٹی کا فیصلہ ہے کہ عمران خان کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ بنتا ہے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ خاتون جج اور پولیس افسران کو دھمکانے پر دہشت گردی کا مقدمہ، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی دہشت گردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت   ہوئی ۔ اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی اور عمران خان کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا ہے کہ پولیس کہہ رہی ہے عمران خان کے خلاف چالان تیار ہو چکا ہے، وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ  اس عدالت نے پولیس کو چالان جمع کرانے سے روک رکھا ہے، عمران خان نے جو کہا انہیں نہیں کہنا چاہیے تھا، وہ افسوس کا اظہار کر چکے۔

  وکیل عمران خان  نے مزید بتایا کہ پراسیکیوشن کا کنڈکٹ اس عدالت کے سامنے ہے،وکیل پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ فیصلے کے بعد دہشتگردی کی دفعات کا غلط استعمال کافی حد تک رک گیا تھا،عمران خان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ   اب بھی عمران خان کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ برقرار رکھنے پر بضد ہے۔

 چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ  نے پوچھا کہ دہشتگردی دفعات نہیں لگتیں تو آئی جی اور ڈی آئی جی کے پاس پبلک میں ایسے الفاظ کہنے پر کیا فورم ہے؟ جو 2014 میں ہوا وہ کیا تھا؟ کیا اس پر مقدمہ بنتا تھا؟ ایک ایس ایس پی کو سیاسی جماعت کے کارکنوں کی طرف سے مارا پیٹا گیا تھا،  کیا پولیس افسر پر تشدد کرنے والوں پر مقدمہ بنتا تھا؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ  کے سوالات پر عمران خان کے وکیل نے جواب دیا کہ  جی، تشدد پر تو مقدمہ بنتا تھا،  عمران خان کے وکیل کے دلائل مکمل ہوگئے۔