سندھ طاس معاہدہ: پاکستان اور بھارت رواں ماہ غیرجانبدار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے
ذرائع کے مطابق غیرجانبدار ماہر کے سامنے ہونے والی یہ دوسری میٹنگ ہے۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اویس کیانی) بھارت کی جانب سے پاکستانی دریاؤں پر متنازعہ ڈیموں کی تعمیر کے معاملے میں پاکستان اور بھارت رواں ماہ سندھ طاس معاہدے کے تحت غیرجانبدار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی دریاؤں پر متنازعہ ڈیموں کی تعمیر کے سلسلے میں 20 اور 21 ستمبر کو پاکستان اور بھارت ویانا میں غیرجانبدار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے، یہ کیس ایک رکنی فورم میں سنا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرجانبدار ماہر کے سامنے ہونے والی یہ دوسری میٹنگ ہے، فریقین متنازعہ منصوبوں پر اپنا مؤقف پیش کریں گے، پاکستان نے 330 میگا واٹ کے کشن گنگا اور 850 میگا واٹ ریتلے پَن بجلی منصوبوں پر اعتراضات اٹھا رکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: تیسرے چائنہ فرینڈ شپ سٹیز فورم میں پنجاب حکومت کے وفد کی قیادت باعث اعزاز ہے، محسن نقوی
بھارت دونوں منصوبے پاکستان کے دریاؤں جہلم اور چناب پر تعمیر کر رہا ہے، پاکستان کی نمائندگی وزیر قانون و آبی وسائل، اٹارنی جنرل، وفاقی سیکریٹری برائے آبی وسائل اور انڈس واٹر کمشنر کریں گے۔
اٹارنی جنرل دفتر اور دفتر خارجہ کے حکام کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی وکلاء اور انجینئرز کی ایک ٹیم بھی پاکستانی وفد میں شامل ہوگی۔