پرویز الہیٰ کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے کی نیب اپیل ناقابل سماعت قرار

Sep 19, 2023 | 19:07:PM

(24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے پرویز الہٰی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روکنے سے متعلق سنگل بینچ کے فیصلے کیخلاف نیب کی انٹرا کورٹ اپیل ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس راحیل کامران پر مشتمل دو رکنی بینچ نے نیب کی اپیل پر سماعت کی۔ نیب نے انٹرا کورٹ اپیل میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سنگل بینچ کا فیصلہ حقائق کے برعکس ہے، نیب کیسز پر صرف دو رکنی بینچ سماعت کا اختیار رکھتا ہے، سنگل بینچ نے حقائق کے برعکس پرویز الہیٰ کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روکا۔

نیب نے استدعا کی تھی کہ عدالت سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے اور اپیل کے حتمی فیصلے تک سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرے تاہم لاہور ہائی کورٹ نے استدعا مسترد کردی۔

   لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے پرویز الہی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا سنگل بینچ کا فیصلہ برقرار رکھا اور دو رکنی بینچ نے نیب کی اپیل ناقابل سماعت قرار دے کر نمٹا دی۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے محفوظ فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے قرار دیا کہ نیب متاثرہ فریق نہیں ہے، سنگل بینچ کے فیصلے میں نیب سے متعلق کوئی خاص ہدایات جاری نہیں کی گئیں، نیب کی اپیل ناقابل سماعت قرار دے کر نمٹائی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پیپلز پارٹی کا پی ٹی آئی سے اتحاد ہو سکتا ہے ، منظور وسان

دوسری جانب لاہور میں ضلعی کچہری کی عدالت کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے کرپشن کے دو مقدمات میں اینٹی کرپشن کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے پرویز الہٰی کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

اینٹی کرپشن حکام کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر پرویز الہیٰ کو پنجاب اسمبلی میں اختیارات کے ناجائز استعمال سے بوگس بھرتیوں اور محمد خان بھٹی کو پرنسپل سیکریٹری تعینات کرنے کے مقدمات میں ضلع کچہری کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

اینٹی کرپشن حکام نے عدالت سے پرویز الہٰی کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے وکیل نے مخالفت کی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا اور پھر اُسے جاری کردیا۔

ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے پرویز الہیٰ کو دونوں مقدمات میں جوڈیشل کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالتی فیصلے کے بعد پرویز الہیٰ کے وکلا نے مطالبہ کیا کہ انہیں اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے جبکہ اینٹی کرپشن حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ پرویز الہیٰ کو لاہور جیل منتقل کیا جائے گا۔

مزیدخبریں