آئی ایم ایف سے قسط کااجراء تمام شرائط پوری کرنے سے مشروط ،وزیرمملکت خزانہ

چارسال میں 100 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 3 سے بڑھ کر 9 ارب ڈالر ہو گئے

Sep 19, 2024 | 14:33:PM

(ویب ڈیسک)وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ آئندہ چار سال میں 100 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے،آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کریں گے توہی قسط جاری ہوگی۔

سید نوید قمر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویزملک نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ رول اوور میں 12.7 ارب ڈالر ہیں،اس میں سیف ڈیپازٹ میں 8 ارب ڈالر ہیں، سعودی عرب کے 5 ارب ڈالر،چین کے 4 ارب ڈالر ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات سے 3 ارب قرض لیا گیا ۔

وزیرمملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے مزید بتایا کہ مقامی قرضوں کی واپسی کی اوسط مدت 6 ماہ اور غیر ملکی قرضہ کی واپسی کی مدت ڈھائی سال ہے۔

 ڈی جی ڈیٹ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ قرض کی واپسی کی مدت کو بڑھایا جائے،اس سال جون میں شرح سود میں دو فیصد کمی ہوئی مگر دسمبر میں ٹی بلز پہلے ہی 19 فیصد پر فروخت ہوا، مجموعی قرض کا 80 فیصد حصہ فلوٹنگ ریٹ پر ہے، ہمیں امید ہے کہ قرض شرح سود میں مزید کمی ہوگی۔

وزیر مملکت  برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 9 ارب ڈالر ہو گئے ہیں،دنیا بھر میں شرح سود میں کمی ہو رہی ہے۔

حنا ربانی کھر نے اس موقع پرکہا کہ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں ابھی زیادہ اضافہ نہیں ہوا ہے،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اس کو ہیجنگ کی جائے۔

سیدنوید قمر نے کہا کہ ہیجنگ کا فیصلہ نیب کے باعث نہیں ہوسکا،نفیسہ شاہ نے کہا کہ حکومت کے پاس دوست ممالک سے امداد کے علاوہ کیا منصوبہ ہے؟،علی پرویز ملک نے کہا کہ قرض میں کمی ہو رہی ہے  ہم نے قرض کے بہاؤ میں کمی کی ہے،نفیسہ شاہ نے استفسارکیا کہ اس سال 18 ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے یہ کس طرح کریں گے؟ اس پر وزیر مملکت نے کہا کہ اسی طرح کریں گے جس طرح کرتے آئے ہیں۔

رکن مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ کیا ہم پرانے قرض کی ادائیگی کیلئے نئے قرض لے رہے ہیں؟اس پرعلی پرویز ملک نے کہا کہ  ہماری اپنی آمدن اتنی نہیں ہے اس لیے اس کے علاوہ چارہ کار نہیں ہے،آئندہ چار سال میں 100 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنا ہے۔

ڈی جی ڈیٹ نے کہا کہ اگر ڈالر کی قیمت 5 روپے بڑھ جائے تو ہمارا امپورٹ بل ایک ارب ڈالر ہو جاتا ہے، گزشتہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بہت کم تھا۔

علی پرویز ملک نے مزید کہا کہ حکومت مالیاتی استحکام کیلئے کام کر رہی ہے،ڈی جی ڈیٹ نے کہا کہ رول اوور میں سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

مزیدخبریں