(24نیوز) جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ چھبیسویں آئینی بل پر ہمارا موقف واضح ہے اس پورے عمل کو قبول نہیں کریں گے،ترمیم میں ایسا کردوں تو ان کے جال میں پھنس جائیں گے اور وہ اپنی مرضی کی چیزیں کروانا شروع کردیں گے۔
سابق صدر عارف علوی کی جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان سے منصورہ میں ملاقات ہوئی جس کے بعد امیر حافظ نعیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عارف علوی نے ہمیشہ رابطوں کو ٹوٹنے نہیں دیابلکہ اس کو برقرار رکھا ہے، جب وہ صدر رہے تب بھی گھر ملاقاتیں ہوتی رہیں تھیں، انہوں نے کہا کہ چھبیسویں آئینی بل پر ہمارا موقف واضح ہے ، اس پورے عمل کو قبول نہیں کریں گے، ترمیم میں ایسا کردو ں تو ان کے جال میں پھنس جائیں گے اور وہ اپنی مرضی کی چیزیں کروانا شروع کردیں گے، نئے چیف جسٹس نے آنا ہے تو اس لیے قانون سازی کی جارہی ہے، جمہوری آزاد ملک خواہاں ہیں، جلسہ لاہور میں ہو یا اسلام آباد میں یہ ان کا آئینی حق ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ ایک طرف آئینی ترمیم کرنا چاہتی ہے تو دوسری طرف ان کی ساکھ یہ ہے کہ اکثریت سے زیادہ لوگ فارم 47 پر آئے، فارم 45 پر جوڈیشل کمیشن فیصلہ سنا دے تو آدھے لوگ گھر چلے جائیں، آئین میں وہ لوگ تبدیلی کررہے ہیں جو خود فارم سینتالیس سے آئے ہیں، بل سے جمہوریت تباہ عدلیہ اور ملک چند ہوتھوں میں چلا جائے گا۔
خیال رہےکہ سابق صدر عارف علوی کی امیر حافظ نعیم الرحمان سے اس ملاقات میں جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ، امیر العظیم، قیصر شریف سمیت دیگر نے شرکت کی ۔