(24 نیوز) صدر آصف علی زرداری نے روس کے نائب وزیر اعظم کی قیادت میں آنے والے وفد کے ساتھ اہم ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا گیا۔
ملاقات کے دوران صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، خاص طور پر علاقائی روابط، زراعت، تحفظِ خوراک، کاروبار، تعلیم، ریلوے، سائنس اور ٹیکنالوجی اور عوامی روابط کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بارٹر ٹریڈ پر غور کرنے کے ساتھ ساتھ عوام اور کاروباری اداروں کے مابین روابط بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، ویزہ قواعد میں نرمی، ریلوے اور براہ راست پروازوں کے ذریعے پاک-روس روابط کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ملاقات میں زراعت کے شعبے میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی، جس میں بتایا گیا کہ اس شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
روس کے نائب وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ روس پاکستان کے ساتھ غذائی تحفظ، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم، روابط اور ریلوے کے شعبوں میں تعاون بہتر بنانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے اکتوبر میں روس کے 75 رکنی تجارتی وفد کے پاکستان دورے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ دورہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔روسی نائب وزیر اعظم کا مزید کہناتھا کہ روس تمام مذاہب اور مسلم ثقافت کا بے پناہ احترام کرتا ہے اور انہوں نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی بھی مذمت کی۔