انتخابات کیس؛ سپریم کورٹ نے آج کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سپریم کورٹ نے انتخابات ایک ساتھ کرانے سے متعلق کیس کی آج کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا، 5 صفحات پر مشتمل حکمنامہ چیف جسٹس پاکستان نے تحریر کیا۔
تحریری حکمنامے میں کہا گیاہے کہ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنما عدالت میں پیش ہوئے،تمام سیاسی جماعتوں نے باہمی مذاکرات پر اتفاق کیا،سیاسی مسائل کا حل سیاست دانوں کو نکالنا چاہئے۔
عدالتی حکمنامے میں مزید کہاگیاہے کہ اٹارنی جنرل اور فاروق نائیک نے حکومتی اتحادی جماعتوں کی مشاورت بارے چیمبر میں آگاہ کیا،تحریک انصاف کی سینئر قیادت سے پی ڈی ایم کے رابطوں بارے بتایا گیا،حکومتی وکلا کے مطابق کئی اہم سیاسی رہنما عید کے باعث شہر سے باہر ہیں۔
تحریری حکمنامے میں مزید کہا گیاہے کہ 26 اپریل کو حکومتی اور تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کی میٹنگ سے بھی آگاہ کیا گیا،26 اپریل کی میٹنگ کے نتائج سے متعلق عدالت کو 27 اپریل کو آگاہ کیا جائے،کیس کی مزید سماعت 27 اپریل تک ملتوی کی جاتی ہے۔
حکمنامہ میں مزید کہا گیاہے کہ یہ گزارش کی گئی کہ عید الفطر کے تناظر میں مختصر وقفہ ضروری ہے،سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ میں پیش ہو کر اس عزم کو دہرایا کہ آئین سپریم ہے، اگر سیاستدانوں کے مابین تمام اختلافات پر مذاکراتی عمل شروع ہوا تو اس پر کافی وقت خرچ ہونے کا امکان ہے۔
عدالتی حکمنامہ میں کہا گیاہے کہ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین نے عدالت کے سامنے ملک میں ایک ہی دن الیکشن کی رائے سے نہ صرف مثبت ردعمل بلکہ اتفاق بھی کیا، سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ میں پیش ہو کر اس عزم کو دہرایا کہ آئین سپریم ہے، سیاستدانوں کے آپس کے تمام اختلافات پر مذاکرات کا اصل فورم سیاسی ادارے ہیں،تاہم عدالت کو ایک ہی دن پورے ملک میں انتخابات کیلئے مذاکراتی عمل پر کوئی اعتراض نہیں۔
سپریم کورٹ نے کہاکہ ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کا انعقاد قانونی اور آئینی سوال ہے،14 مئی کو پنجاب میں انتخابات سے متعلق فیصلہ برقرار ہے،تمام ایگزیکٹو اتھارٹیز 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن کے فیصلے پر عملدرآمد کرانے کی پابند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابات کیس؛ اٹارنی جنرل اور فاروق نائیک نے مشاورت کیلئے مزید وقت مانگ لیا