آئی ایم ایف سمیت تمام مالیاتی اداروں کیساتھ بات چیت مثبت رہی،وزیر خزانہ
سی پیک کا دوسرا فیز شروع ہونے کے بعد ہی چینی قرضوں کی ادائیگی ممکن ہوگی، وزیر خزانہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان معاشی استحکام کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر گامزن ہے،سی پیک کا دوسرا فیز شروع ہونے کے بعد ہی چینی قرضوں کی ادائیگی ممکن ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق چینی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے فیز کے تحت پاکستان میں خصوصی اکنامک زونز قائم ہونے ہیں اور اس کے ذریعے چین کے قرضوں کی ادائیگی ہوگی، یہ اسی طرح ہونا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چین کے مشکور ہیں کہ اس نے قرضوں کو رول اور کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے پر توجہ مرکوز ہے، اخراجات میں کمی لانے اور مہنگائی کی شرح کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، مختلف عالمی اداروں کے ساتھ مل کر متعدد منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ پاکستان کم ازکم 6 ارب ڈالر کا نیا پروگرام لے گا، قرض پر اتفاق ہوا تو اضافی فنانسنگ کی بھی درخواست کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، چین نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کیا ہے، سی پیک چین کی طرف سے شاندار اور مثالی منصوبہ ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف سمیت تمام مالیاتی اداروں سے بات چیت کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں معاشی استحکام کیلئے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اور ٹیکس نیٹ کو بڑھانے پر توجہ مرکوز ہے اور اس حوالے سے اخراجات میں کمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل سٹاف کی ملاقات
واشنگٹن میں ہی وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چینی ہم منصب سے ملاقات کی ۔ پاکستان میں چینی شہریوں کے خلاف ہونے والے دہشت گردانہ حملے پر پاکستانی قیادت اور عوام کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا اور چینی شہریوں کی حفاظت کیلئے ہر قسم کے انتظامات کے عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک جیسے اقدامات اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں میں تعاون کے ذریعے ایک ہر موسم کے دوست کے طور پر پاکستان کی ترقی میں چین کی انمول شراکت کو سراہا، وزیر خزانہ نے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے چینی ہم منصب لان فوان کا سیف ڈپازٹس اور بیرونی فنانسنگ کے خلا کو پورا کرنے کے لیے چینی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ ایک وسیع اور توسیعی پروگرام میں داخل ہو رہا ہے اور چین کی حمایت کا منتظر ہے۔
وفاقی وزیرخزانہ نے بتایا کہ پاکستان مالی سال 2025 اور 2026 کے دوران چینی پانڈا بانڈ لانچ کرنا چاہتا ہے،ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بین الاقوامی اداروں میں تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
اس سے پہلے وزیر خزانہ نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے نئے پروگرام پر بات چیت مئی میں شروع کر دے گا مئی کے وسط میں آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ جائے گا۔