(مانیٹرنگ ڈیسک) پولیس کی سپیشل انوسٹی گیشن ٹیم نے ویڈیو میں واضح نظر آنے والے خذیفہ اور اس کے ساتھیوں شاہ زیب اورعکاس کو گرفتار کرلیا جبکہ 4 ملزم ہارون، وہاب، ،بلال اور احمد بنوں کوہاٹ بھاگ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مینار پاکستان پر خاتون کو ہراساں کرنے کے واقعہ میں ملوث ملزموں کی گرفتاری کے لئے پولیس کی اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم کی کارروائیاں جاری ہیں، پولیس ذرائع کے مطابق اب تک 100 افراد کو حراست میں لے لیا ہے جب کہ ان میں سے 15 افراد کو نادرا اور فرانزک کی مدد سے شناخت کرلیا گیا ہے۔
انچارج انویسٹی گیشن راوی روڈ منیر حسین نے آج صبح چھاپہ مار کر 18 سالہ خذیفہ کو حراست میں لیا، جس نے مزید ساتھیوں کا بتایا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں خزیفہ اور اس کے ساتھیوں کو واضع طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
خذیفہ کوٹ عبدالمالک کا رہائشی ہے اور اس کے والد قاری یوسف ایک مدرسہ چلاتے ہیں۔ گرفتار کئے گئے دیگر افراد سے تفتیش جاری ہے جن کی تصویریں اور دستاویزات اکھٹی کر کی گئیں ہیں۔
پولیس جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا عمل پورا کر رہی ہے، جلد مزید افراد کی شناخت کا عمل پورا کر لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی طیارے سے گر کر ہلاک ہونیوالا دوسرا شخص معروف کھلاڑی نکلا