پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں،تنقید پر خاموش نہیں رہیں گے: جنرل باجوہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاہے کہ پاکستان قومی اور علاقائی امن اور ترقی کا خواہاں ہے ،افغانستان امن عمل میں پاکستان کی مخلصانہ کوششیں پرامن خطے کے قیام کیلئے ہیں ،پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے،یہ سازشیں کرنے والے وہی ہیں جو علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں ۔ان کاکہناتھا کہ آزادی کے اس مہینے میں ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو نہیں بھول سکتے ،مقبوضہ کشمیر کے لوگ بدترین ریاستی دہشتگردی اور استحصال کا شکار ہیں ،پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ، ہم ہمیشہ کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کا دورہ کیا،آرمی چیف فورتھ پاکستان بٹالین کو بٹالین پرچم عطا کرنے کی تقریب کے مہمان خصوصی تھے ۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کا دن پاکستان ملٹری اکیڈمی جیسے عظیم ادارے کی تعمیروترقی میں اہم سنگ میل ہے،فورتھ پاکستان بٹالین نے 5 سال قبل قیام سے ابتک شاندار کارکردگی دکھائی ہے،پاکستان ملٹری اکیڈمی کا شمار دنیا کے بہترین اداروں میں ہوتا ہے۔
سپہ سالار پاک فوج نے کہاکہ وطن کیلئے خود کو وقف کرنے کا عہد پاکستان دشمنوں کیلئے خوف کی علامت ہے، مشکلات کے باوجود آج کا پاکستان اقوام عالم میں مضبوط اور ترقی کرتا ہوا پاکستان ہے،جنرل باجوہ نے کہاکہ اگست کا مہینہ ہمیں اپنے آباﺅ اجدادوکی قربانیوں اورتاریخی جدوجہد کی یاد دلاتا ہے،ہمارے محنتی جوان ہمارا فخر اور سرمایہ ہیں ،تمام چیلنجز میں ایمان اتحاد اور نظم کے رہنما اصول مشعل راہ ہیں ۔
آرمی چیف نے کہاکہ دنیا کی کوئی طاقت ایک متحد قوم کو کسی قسم کی گزند نہیں پہنچا سکتی ،تمام تر معاشی اور دیگر مشکلات کے باوجود پاکستان نے ہر چیلنج کا مقابلہ کیا،چیلنجز کے باوجود ہم مزید مضبوط بن کر ابھرے ۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ ہم نے دہشتگردی پر قابو پاکر وطن کی سرحدوں کا بھرپور دفاع کیا،روایتی جنگ ہو یا دہشتگردی کیخلاف رسپانس، افواج پاکستان ہمیشہ قوم کے اعتماد پر پورا اتریں ،انہوں نے کہاکہ پاکستان قومی اور علاقائی امن اور ترقی کا خواہاں ہے ،افغانستان امن عمل میں پاکستان کی مخلصانہ کوششیں پرامن خطے کے قیام کیلئے ہیں ،عالمی برادری پر واضح کیا ہے کہ وہ افغانستان کے پرامن حل کیلئے کردار ادا کرے ۔
آرمی چیف نے کہاکہ پاکستان نے افغانستان میں بدامنی کی بھاری قیمت ادا کی ہے ،معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان نے 30 لاکھ سے زائد افغانیوں کو پناہ دی ،انہوں نے کہاکہ پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے،یہ سازشیں کرنے والے وہی ہیں جو علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں ،ہم افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ افغانستان میں امن خطے اور بالخصوص افغانستان کے لوگوں کیلئے اشد ضروری ہے،توقع رکھتے ہیں طالبان خواتین اورانسانی حقوق سے متعلق کئے گئے وعدے پورے کرینگے،امید ہے افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی ۔
آرمی چیف نے کہاکہ آزادی کے اس مہینے میں ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو نہیں بھول سکتے ،مقبوضہ کشمیر کے لوگ بدترین ریاستی دہشتگردی اور استحصال کا شکار ہیں ،پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ، ہم ہمیشہ کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
جنرل باجوہ نے کہاکہ عالمی برادری کو ادراک ہونا چاہئے کشمیر کے منصفانہ حل تک علاقائی امن ایک سراب ہے ،آزادی کی تحریک کامقصد ایک محفوظ، آزاد،پرامن اور خوشحال خطے کا قیام تھا، ایسا خطہ جہاں نئے آزاد ہونے والے ممالک امن سے رہ سکیں،پرامن خطے کا تصور ہمارے ہمسائے میں گروہی تقسیم کی سوچ کے ہاتھوں یرغمال ہے ۔
انہوں نے کہاکہ دشمن قوتیں ہائبرڈوار کے ذریعے ہمارے معاشرے اور ریاست کو کمزور کرنے کے درپے ہیں،جنگ کی نوعیت مسلسل بدل رہی ہے،مستقبل میں غیر روایتی انداز جنگ کا اہم کردار ہوگا،پاک فوج ان تمام چیلنجز سے آگاہ ہے اور نبردآزما ہونے کیلئے تیار ہے،آرمی چیف نے کہاکہ ٹیکنالوجی اور مخصوص صلاحیتوں پر توجہ دے کر وطن کے دفاع کو یقینی بنائیں گے،مضبوط افواج ہی دفاع وطن کی ضمانت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی صورتحال، شہبازشریف کا ان کیمرہ اجلاس بلانے کا مطالبہ