(24 نیوز) افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد بھارت میں سیاسی بیان بازی شروع ہوگئی ہے۔ بھارت اور افغانستان کے حالات کا موازنہ کئے جانے پر مرکزی وزیر شوبھا کرندجالے نے آل انڈیا مجلس اتحاد السملمین کے سربراہ اسدالدین اویسی کو ملک چھوڑنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسدالدین اویسی کو افغانستان بھیج دینا بہتر ہے۔ اس سے پہلے ایک پروگرام کے دوران اسد الدین اویسی نے مرکزی حکومت کو کہا تھا کہ بھارت میں خواتین پر ظلم ہو رہے ہیں، لیکن وہ افغانستان کی فکر کر رہے ہیں۔
بھارت کے نجی ٹی وی کی ویب رپورٹ کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھارت کے مرکزی وزیر شوبھا کرندجالے نے کہا کہ ’اویسی کو ان کی خواتین اور برادری کا تحفظ کرنے کے لئے افغانستان بھیج دینا بہتر ہے‘۔ اس ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی نے حکومت میں سینئر افسران کو حکم دیا تھا کہ بھارت صرف افغانستان کے شہریوں کا ہی تحفظ نہیں کرے گا، بلکہ یہاں آنے کی خواہش رکھنے والے سکھ اور ہندو برادری کے اقلیتوں کو پناہ بھی دے گا۔اسدالدین اویسی نے کہا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں 9 میں سے ایک بچی کی موت 5 سال کی عمر سے پہلے ہوجاتی ہے۔ یہاں خواتین پر ظلم اور جرائم ہوتے ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت کو فکر ہے کہ افغانستان میں خواتین کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، کیا یہاں نہیں ہو رہا ہے؟۔
یہ بھی پڑھیں : طالبان افغانستان کرکٹ بورڈ کےدفتر میں اسلحے سمیت داخل۔۔۔تصویر وائرل