(ویب ڈیسک )شوبز سے تائب ہوکر مذہب کی طرف لوٹنے والی رابی پیر زادہ نےحجاب پہننے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف کیا ہے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں رابی پیر زادہ کہتی ہیں کہ جب ان کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی تو ان کے اپنے بھی ان سے نفرت کرنے لگے اور وہ لوگ بھی ان کا ساتھ چھوڑ گئے، جنہیں وہ اپنا سب سے بہترین محسن سمجھتی تھیں۔ بس صرف والدین ہی ان کے ساتھ کھڑے رہے اور وہ دعا کرتی ہیں کہ ان جیسے والدین خدا ہر کسی کو عطا کرے۔
ضرور پڑھیں :عمران خان کی ملعون سلمان رشدی پر قاتلانہ حملے کی مذمت
وہ کہتی ہیں کہ میں نے حجاب پہننا شروع کردیا ہے تاہم اب بھی وہی رابی پیرزادہ ہوں جو پہلے ہوتی تھی ۔ اب بھی حجاب کے دوران سر کے پہلے حصے کے بال اس لیے کھلے رکھتی ہوں کہ وہ ہر وقت ایسی ہی رہتی ہیں، ان سے کیمرے کے سامنے ان بالوں کو چھپایا نہیں جاتا۔میرے ڈرائیور اور باورچی بھی غیر محرم مرد ہیں، اس لیے جیسا وہ ان کے سامنے پردے میں رہتی ہیں، ویسا ہی دنیا کے سامنے رہتی ہیں، ساتھ ہی انہوں نے دعا کی کہ خدا انہیں مکمل طرح پردہ کرنے کی توفیق عطا کریں گے۔
وہ مزید بتاتی ہیں کہ جب وہ ماضی میں پینٹ شرٹ یا بولڈ لباس میں ہوتی تھیں تو پردہ دار خواتین کو دیکھتے ہی ان سے دو قدم دور ہوجاتی تھیں اور اب ان سے بولڈ لباس والی خواتین دور ہوجاتی ہیں۔درحقیقت با پردہ خواتین ہی خوبصورت لگتی تھیں، انہیں تو مختصر یا بولڈ لباس کی وجہ سے ہر کوئی آسانی سے دیکھ لیتا تھا۔
یاد رہے نومبر 2019 میں ویڈیوز لیک ہونے کے بعد سابق گلوکارہ رابی پیرزادہ نے مذہبی زندگی اختیار کرلی تھی ۔