(ویب ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کی بیٹی کو اسلام آباد ان کی رہائش گاہ سے گرفتارکرنے کی پولیس نے تصدیق کر دی ۔
تفصیلات کے مطابق سابق رہنما پاکستان تحریک انصاف شیریں مزاری نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر پیغام جاری کیا تھا کہ میری بیٹی ایمان مزاری کو گرفتار کر لیا گیا ہے، خواتین پولیس کے ہمراہ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار ہمارے گھر کا دروازہ توڑ کر اس وقت داخل ہوئے جب میری بیٹی سور رہی تھی اور اسے نائٹ ڈریس میں ہی گھسیٹ کر لے گئے اسے کپڑے تبدیل کرنے تک کا موقعہ نہ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:موٹروے ایم فور پر بس اور پک اپ میں تصادم،19 سے زائد افراد جھلس کر جاں بحق
شیری مزاری نے مزید کہا کہ اہلکار پورے گھر میں ادھر اُدھر پھرتے رہے، ہمارے سیکیورٹی کیمرے، ایمان کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون بھی ہمراہ لے گئے،ہمیں وارنٹ بھی نہیں دکھائے گئے یہ جانتے ہوئے بھی گھر پر صرف ہم دو خواتین ہی رہتی ہیں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ۔
واضح رہے کہ 9 مئی واقعے کے بعد شیریں مزاری کو بھی گھر سے گرفتار کیا گیا تھا اور رہائی کے بعد انہوں نے نہ صرف پارٹی بلکہ سیاست بھی چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا۔