مودی کا ہندوستان اسلاموفوبیا کا گڑھ، کونسل فار فارن ریلیشنز نے کچا چٹھا کھول دیا

Aug 20, 2023 | 10:42:AM

(24 نیوز )مودی کا ہندوستان  اسلاموفوبیا کا گڑھ بن گیا، کونسل فار فارن ریلیشنز  سمیت متعدد اداروں کی رپورٹس نے کچا چٹھا کھول دیا۔ 

 تفصیلات کے مطابق کونسل فار فارن ریلیشنز کی جانب سے ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے جس  میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہندوستانی مسلمان شدید سماجی تفریق، معاشی ابتری اور سیاسی تنہائی کا شکار ہے ، بھارت میں آبادی کا 15 فیصد ہونے کے باوجود پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی نمائندگی صرف 5 فیصد ہے، ‎2014کے بعد مسلمانوں کی سیاسی نمائندگی مسلسل گراوٹ کا شکار، بی جے پی میں کوئی مسلمان پارلیمنٹیرین ہی نہیں ہے ، ہندوستانی افواج میں صرف 3 فیصد مسلمان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:شیریں مزاری کی بیٹی گرفتار، اسلام آباد پولیس نے تصدیق کر دی

 سٹمسن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغربی بنگال کی 26 فیصد آبادی مسلمان لیکن پولیس میں حصہ صرف 7 فیصد ہے ،آسام کی 31 فیصد آبادی مسلمان جبکہ پولیس میں صرف 10 فیصد،بھارتی ادارہ شماریات نے بھی ایک ہولناک انکشاف کیا ہے کہ  ‎2 فیصد سے کم مسلم خواتین کو یونیورسٹی میں داخلہ ملتا ہے، تنخواہ دار طبقے میں مسلمانوں کا حصہ 23 فیصد سے گر کر 15 فیصد رہ گیا، نجی شعبے میں مسلمانوں کی تنخواہ ہندوؤں سے 49 فیصد کم ہے۔ 

‎اکنامک ٹائمز کے مطابق 5سو بڑی بھارتی کپمنیز میں صرف 2 فیصد مسلمان اعلیٰ عہدوں پر ہیں، مسلمانوں کے خلاف ملازمتی تفریق گزشتہ 16 برس میں 9 فیصد سے بڑھ کر 68 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے ، واضح رہے کہ انتہا پسند ہندو رہنما رنجتی سوارکر نے رواں سال مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا،رنجیت سوارکر  نے  کہا تھا کہ ہندو مسلمانوں کے ساتھ کسی قسم کا لین دین، کاروبار یا تجارت نہ کریں، مسلمانوں سے نمٹنے کیلئے ہٹلر کے طریقے اپنانے ہوں گے۔

‎بی بی سی  نے بھی مودی کی  انتہا پسندی کو دنیا کے سامنے اشکار کیا تھا، جس میں بتایا گیا کہ مودی سرکار UCC, شہریت، گاؤ رکھشک، طلاق اور حجاب سے متعلق قوانین کو ذریعے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے، ‎1947 سے اب تک 50 ہزار سے زائد مسلم مقدس مقامات کو نذر آتش یا مندروں میں تبدیل کیا جا چکا ہے،انتہاپسند ہندو تنظیموں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف لو جہاد اور حلال جہاد جیسی مہمات بھی جاری ہیں۔

مزیدخبریں