(وقار منگی)ڈی آئی جی سکھر کے مطابق میڈیکل بورڈ نے فاطمہ پر تشدد کی تصدیق کردی ہے اور فاطمہ کے ساتھ زیادتی ہونے کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ڈی آئی جی سکھر جاوید جسکانی نے حویلی میں موجود بچیوں کو ریسکیو کرکے گھروں تک پہچانے کے احکامات دیے ہیں۔حویلی میں پولیس کیمپ قائم کرکےتمام لوگوں کے ڈی این اے سیمپل لیے جائیں گے، تفتیش میں ایس ایچ او، ہیڈ محرر ،ڈاکٹر اور کمپاؤڈر کا ریمانڈ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:پولیس اہلکار بیٹی ایمان مزاری کو گھسیٹ کر ساتھ لے گئے،شیریں مزاری
ڈی آئی جی سکھر کااس واقعے پر مزید بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حقائق چھپانے اور بنا پوسٹ مارٹم کے لاش دفنانے پر ملزمان کو مقدمے میں نامزد کیا جائے گا۔