(24نیوز)سپیشل سینٹرل کورٹ لاہور نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی و دیگر کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی کارروائی 19 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
لاہور کی سپیشل سینٹر کورٹ میں پرویز الہٰی و دیگر کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب، زارا الہٰی و دیگر ملزمان نے عدالت پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی، پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے عامر سعید راں ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔
دوران سماعت پرویز الہٰی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ طبیعت بہت ناساز ہے، عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو کمرہ عدالت میں بیٹھے کی ہدایت کردی۔
سابق وزیراعلیٰ کے وکیل نے کہا کہ زارا الہٰی پردہ نشین خاتون ہیں، ان کی مستقل حاضری معافی کی درخواست دائر کی ہے، جب فرد جرم عائد ہوگی اس وقت آجائیں گی۔
بعدازاں عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی، زارا الہٰی و دیگر کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی مزید کارروائی 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔
قبل ازیں عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چودھری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ میری طبیعت ابھی ناساز ہے، عدالت کے احترام میں آیا ہوں، معزز جج کا حکم تھا اس لیے بیماری کی حالت میں آنا پڑا۔
صحافی نے سوال کیا کہ آج سے تین سال پہلے اسی عدالت میں اسی کرسی پر شہباز شریف منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بیٹھے ہوئے تھے اور آج آپ اس پر پرویز الہٰی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو پیغام دو کہ وہ اس کرسی پر آکر بیٹھے جائیں اور میں وہاں چلا جاتا ہوں۔
اس پر سابق وزیراعلیٰ کے وکیل عامر سعید راں نے کہا کہ چودھری پرویز الہٰی ملکی سیاست پر بات نہیں کریں گے جس پر پرویز الہٰی بولے کہ میرے لیگل ایڈوائزر بیٹھے ہیں باقی وہ آپکو بتائیں گے۔