مسلسل بارشوں کے بعد دریاؤں میں سیلابی صورتحال ،تربیلاڈیم بھی بھرگیا
ڈیم کا بھرنا زراعت اور سستی پن بجلی کی پیداوار کے لیے ایک اچھی علامت ہے،واپڈا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)ملک بھر میں مسلسل بارشوں کے بعد دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیداہوگئی اوردریائوں میں پانی کی سطح مسلسل بلندہورہی ہے،ملک کے دوسرے سب سے بڑے ڈیم تربیلا میں پانی کی سطح محفوظ گنجائش ایک کروڑ 10 لاکھ ایکڑ فٹ سے تجاوز کر گئی ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے اورسکھر بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد تین لاکھ اکاسی ہزار کیوسک تک پہنچ گئی ہے جبکہ سندھ کے ضلع قمبر کی تحصیل میروخان کے گاؤں مرید ماچھی کے قریب نہر میں پڑنے والے 30 فٹ چوڑے شگاف کی وجہ سے دھان کی فصل زیر آب آگئی ہے اورشگاف ابھی تک بند نہیں ہو سکا.
تربیلاڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی کل گنجائش 13.35 ملین ایکڑ فٹ ہے اوراس وقت وہ مکمل گنجائش سے محض 15 فیصد پیچھے ہے۔
مقامی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ترجمان واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے بتایا ہے کہ تربیلا ڈیم اپنی پوری سطح 1550 فٹ تک بھر گیا ہے اور مکمل بھرنے کے بعد تربیلا ڈیم میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 57 لاکھ 66 ہزار ایکڑ فٹ تک پہنچ گیا ہے،ڈیم کا بھرنا ملک میں زراعت اور سستی پن بجلی کی پیداوار کے لیے ایک اچھی علامت ہے۔
دوسری طرف ملک کے سب سے بڑے آبی ذخیرے منگلا ڈیم میں پانی کی سطح زیادہ سے زیادہ ذخیرہ کرنے کی صلاحیت سے تقریباً 30 فٹ کم ہے،اس ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مکمل صلاحیت 1242 فٹ جبکہ اپنے تحفظ کی سطح تقریباً 1214 فٹ ہے ۔
رپورٹ کےمطابق یکم اپریل سے تقریباً 65 لاکھ ایکڑ فٹ پانی بحیرہ عرب میں بہہ چکا ہے جو تربیلا ڈیم کے مجموعی ذخیرے سے بھی زیادہ ہے، 1991 کے پانی کی تقسیم کے معاہدے کے تحت انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا)، واٹر ریگولیٹر اور واپڈا کو ماحولیاتی وجوہات کی بنا پر کوٹری بیراج سے کم از کم 80لاکھ ایکڑ پانی کے بہاؤ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔