(ویب ڈیسک)اولمپکس 2024 میں چاندی کا تمغہ حاصل کرنے والی چینی ایتھلیٹ وطن لوٹنے کے بعد ریستوران میں ویٹر کی نوکری کر رہی ہیں۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چینی ایتھلیٹ ژو یاقن نے پیرس اولمپکس 2024 میں بیلنس بیم جمناسکٹس ایونٹ میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا، 18 سالہ ایتھلیٹ کی کارکردگی پر انہیں بے حد سراہا جا رہا ہیں۔
تاہم اب ژو یاقن کی ایک ویڈیو نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی ہے، جس میں وہ اپنے والدین کے ریستوران میں بطور ویٹر کام کر رہی ہیں۔
چینی صوبے ہنان کے شہر ہیانگ یانگ میں ژو یاقن کے والدین کا مقامی ریستوران موجود ہے، جہاں وہ اپنے والدین کی مدد کر رہی ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی چینی ایتھلیٹ ژو یاقن کے اس عمل کی تعریف کی جا رہی ہے، جبکہ مقامی ریستوران میں ژو یاقن کے چاہنے والوں کا ہجوم امڈ آیا ہے، جس سے والدین کا ریستوران میں رش بڑھ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ٹی برآمدات میں اضافہ، ترسیلات 286 ملین ڈالرتک پہنچ گئی
رواں سال منعقد کھیلوں کے عالمی مقابلے میں ژو یاقن نے لیجنڈری جمناسٹ سیمن بیلز کو شکست دے کر کوالیفائی کیا تھا، 14 اعشاریہ 100 کے اسکور کے ساتھ چاندی کا تمغہ حاصل کیا، جبکہ سونے کا تمغہ حاصل کرنے والے دی اماتو کا اسکور 14 اعشاریہ 366 تھا۔
واضح رہے 2020 میں چینی چیمپئین شپس میں ژو یاقن نے بیلنس بیم کے مقابلوں میں سونے کا تمغہ حاصل کیا تھا، نیشنل گیمز آف چائنہ اور عالمی چیمپئنز شپس میں بھی وہ سونے کا تمغہ حاصل کر چکی ہیں۔