الخدمت فاؤنڈیشن کی سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری

Aug 20, 2024 | 21:32:PM
الخدمت فاؤنڈیشن کی سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری
کیپشن: الخدمت فاؤنڈیشن کی سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں لگائے گئے امدادی کیمپ اور سامان کی تصویر
سورس: 24 News
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) الخدمت فاؤنڈیشن کی شمالی علاقہ جات سمیت سندھ اور بلوچستان کے سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، گزشتہ 2 دنوں میں الخدمت کے رضاکاروں نے 404 افراد کو ریسکیو کیا، متاثرہ علاقوں میں خیمے، تیار کھانا، ترپالیں اور دیگر ضروری اشیاء متاثرین کو فراہم کر دی گئیں۔

الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے شعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ  کے تحت بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، سندھ کے بارشوں اور سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، ملک کے مختلف حصوں میں جاری بارشوں، سیلابی صورتحال اور الخدمت کی ریلیف سرگرمیوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں الخدمت فاؤنڈیشن کے نائب صدر اور چیئرمین ڈیزاسٹر مینجمنٹ اعجاز اللہ خان نے سنٹرل بورڈ آف مینجمنٹ کو بریف کرتے ہوئے بتایا کہ بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہونے کے بعد الخدمت کے رضاکاروں نے پانی میں پھنسے شہریوں کو ریسکیو کیا اور محفوظ مقامات تک پہنچایا  ۔

انہوں نے مزید بریف کیا کہ اِس کے ساتھ ساتھ متاثرہ علاقوں میں تیار شدہ کھانا، فوڈ پیکج، ٹینٹ، ترپال شیٹ و دیگر امدادی سامان کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے، متاثرین کو وبائی امراض سے بچانے اور طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے میڈیکل کیمپ بھی لگائے جا چکے ہیں اور الخدمت موبائل ہیلتھ یونٹس کو بھی متحرک کر دیا گیا  ہے۔

 اعجاز اللہ خان نے کہا کہ الخدمت کے رضاکاروں نے چترال کے علاقوں بمبوریت، گولیان، موری بالا، گلگت بلتستان کے علاقے استور، بلوچستان کے علاقے زیارت، قلعہ سیف اللہ اور سندھ کے متاثرہ علاقے سکرنڈ میں اب تک 404 افراد کو ریسکیو کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک اور پاکستانی ایتھلیٹ نے گولڈ میڈل جیت لیا

ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے اِس موقع پر کہا کہ پاکستان بھرکے اضلاع میں بارشوں او ر ممکنہ سیلاب کے پیش نظر مرکزی، ریجنل اور علاقائی سطح پر فلڈ ایمرجنسی سنٹرز کو ہنگامی صورتحال سے نمنٹے کیلئے الرٹ رکھا گیا ہے، الخدمت ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ٹیمیں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر اداروں سے رابطے میں ہیں اور دکھی انسانیت کی خدمت کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔