(24نیوز)برطانوی ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک ) سے برطانیہ کے مفادات کو کوئی خطرہ نہیں۔ یورپ سے انخلا سے برطانیہ اور پاکستان کے تجارتی روابطہ متاثر نہیں بلکہ مزید مضبوط ہوں گے۔
پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنز کرسچیئن ٹرنر کا نجی نیوز پیپر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ انہیں سی پیک کے حوالے سے کوئی شک و شبہات نہیں اور اسے برطانوی مفادات کے لئے خطرہ نہیں سمجھتے۔ انھوں نےمزید کہا کہ اگر سی پیک کے تحت اس انداز سے سرمایہ کاری ہو جسے پاکستان کو فائدہ پہنچا تو یہ کاروباری ماحول کے لئے بھی اچھا ہوگا۔
پاک برطانیہ تعلقات کے حوالے سے کرسچین ٹرنر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور برطانیہ بڑی مارکیٹیں ہیں، اس لیے فضائی روابط ہمارے لئے اہمیت رکھتے ہیں۔بھارت کے ساتھ تجارت کے بارے میں سوال پر کہا ورلڈ بینک کی اسٹڈی کے مطابق سرحد پار تجارت سے پاکستان کی جی ڈی پی میں 30 فیصد تک نمو ہوسکتی ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے علاقائی رابطہ کاری اور افغان امن عمل میں پاکستان کی اپروچ کی حمایت کی ہے جس سے لاکھوں پاکستانیوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،ورجن اٹلانٹک کے پاکستان آپریشن شروع کرنے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ اب برطانیہ سے پاکستان ہفتہ وار 20 براہ راست پروازیں پہنچ رہی ہیں۔ برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے بعد پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری نمو پارہی ہے، ورجن اٹلانٹک ٹریڈ کارگو میں کردار ادا کرسکتی ہے جس سے شراکت داری جنم لے گی۔