چیئرمین نیب کو سینٹ میں بلائینگے ، نہ آئے تو وارنٹ جاری ہونگے، ڈپٹی چیئرمین سینٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) نیب کی وجہ سے لوگ ملک چھوڑ گئے، نیب لوگوں کو ذہنی مریض بنادیتا ہے،نیب میں ترمیم نہ لانا سیاسی جماعتوں کی ناکامی ہے۔سلیم مانڈی والا
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈی والا نے کہا کہ ہے کہ نیب آرڈینس گورنمنٹ نے نکالا تھا اور وہ یہ تھا کہ بزنس سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ نیب کی جعلی ڈگریاں ، ڈومیسائل جعلی، سوسائیٹیوں کے لوگ ان کی شکایات لگاتے ہیں سب کچھ میڈیا کے سامنے رکھو گا ۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین کو سینٹ میں بلائیں گے۔نہ آنے پر وارنٹ نکالیں گے۔
ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے کہا کہ میں سمجھتا تھا کہ معاملات طے پاجائیں گے اور آرڈینینس بن جائے گا ۔نیب کا امپورٹ ایکسپورٹ سے کب تعلق بن گیا ۔ میں کہتا ہوں حکومت سارے ادارے بند کرکے نیب کو ہیڈ بنادے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سینٹ کے وقت کو کوئی تبدیل نہیں کرسکتا۔گیارہ مارچ کو سب ریٹائر ہوں گے اور سسٹم آگے چلے گا ۔سیاسی جماعتوں کی مرضی ہے اگر وہ استعفے دینا چاہتی ہیں تو کوئی روک نہیں سکتا ،اعظم سواتی میرا دوست ہے ،بانٹ لیں دیگیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں استعفے اور نو کانفیڈینس ہوتا ہے ۔تحریک انصاف نے بھی استعفے دیئے تھے اور واپس ہوئے تھے۔
سلیم مانڈی والا کا مزید کہنا تھا کہ گورنمنٹ کے منسٹرز کہے رہے ہیں کہ ہم ٹاک کرنے کے لئے تیار ہیں ۔سب چور ڈاکو نہیں ہیں ۔ہر ادارے کو اپنے لوگوں کا خود احتساب کرنا چاہیے۔ پارلیمینٹ کو نیب کے معاملے میں ترمیم لانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں انسٹی ٹیوشن کے مطابق چل رہا ہوں ۔ مجھے اس حوالے سے نہیں پتہ کہ اپوزیشن نے آرمی چیف سے حکومت گرانے کا کہا ہو۔ سب ادارے نیب کی ڈائریکشن پر چل رہے ہیں ان کی اپنی کوئی پہچان نہیں رہی ۔
ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے کہا کہ عمران خان جب سے وزیراعظم بنے سینٹ میں ایک مرتبہ آئے ہیں ۔ پارلیمینٹ تنقید تو سب پر کرتی ہے کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔سیاست میں استعفوں کی بات چلتی ہے ،بے نظیر کی سیاست سے آج کا دور مختلف ہے ۔پارٹیز سینٹ الیکشن کے لئے جو بھی طریقہ کار اختیار کرنا چاہتی ہیں کرسکتی ہیں۔