(ویب ڈیسک)نیوزی لینڈ میں عالمی وبا کورونا وائرس کی ویکسین فائزر سے مبینہ طور پر ایک شہری کی موت واقع ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ میں یہ دوسری موت ہے جو ویکسین کے معمولی مضر اثرات سے جڑی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دل کے پٹھوں کی سوزش یا مائیو کارڈائٹس کی وجہ سے اس شخص کی موت ہوئی جس نے فائزر کی پہلی خوراک لی تھی۔ اگست میں نیوزی لینڈ کے صحت کے حکام نے کہا تھا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی خوراکیں لینے کے بعد ایک خاتون کی موت ہوئی۔
کورونا وائرس ویکسین کے انڈیپینڈنٹ سیفٹی مانٹیرنگ بورڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شاید اس شخص کو ویکسی نیشن کی وجہ سے مائیو کارڈائٹس کا مسئلہ ہوا۔ کورونا وائرس سے بچاو¿ کی ویکسین کی پہلی خوراک لینے کے دو ہفتوں کے دوران اِس شخص کی موت واقع ہوئی، انہوں نے دل کے پٹھوں میں سوزش کے علاج کیلئے معالج سے رابطہ بھی نہیں کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹریاسر شاہ پرلڑکی سے زیادتی میں معاونت ،ہراساں کرنے کا الزام ،مقدمہ درج،سنگین انکشافات
مائیوکارڈائٹس دل کے پٹھوں کی سوزش ہے جو خون کو پمپ کرنے کی صلاحیت کو محدود کر دیتی ہے اور دل کی دھڑکن میں تبدیلی کا سبب بن سکتی ہے۔نیوزی لینڈ کی ویکسین سیفٹی بورڈ نے کہا ہے کہ مزید دو افراد جن میں ایک 13 سال کا بچہ بھی شامل ہے، ویکیسنیشن کے بعد ممکنہ طور پر مائیوکارڈائٹس سے ان کی اموات ہوئیں۔معمولی مضر اثرات کے باوجود ویکسین سیفٹی بورڈ نے کہا ہے کہ ویکسینیشن کے فوائد خطرات سے سے زیادہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سکولوں کے بعد کالجز اور یونیورسٹیز میں بھی چھٹیوں کااعلان