(24 نیوز)عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)کے رہنما ایمل ولی خان نے تحریک انصاف کی حکومت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ پی ٹی آئی حکومت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پولیس اور سی ٹی ڈی کو کمزور رکھنا چاہتی ہے تاکہ دہشتگردوں کے خلاف موثر کارروائی ممکن نہ ہو سکے ۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہاکہ افسوسناک واقعات تو خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں ہو رہے ہیں، بنوں کا سی ٹی ڈی سٹیشن اب بھی دہشتگردوں کے قبضے میں ہے ۔
ان کاکہناتھا کہ پختونخوا میں دہشتگردوں کے حملوں میں اضافہ اور بنوں میں سی ٹی ڈی کی عمارت میں ڈیوٹی پر مامور بے سروسامانی کی حالت میں سی ٹی ڈی عملے کا یرغمال بننا اس بات کا ثبوت ہے کہ پی ٹی آئی حکومت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پولیس اور سی ٹی ڈی کو کمزور رکھنا چاہتی ہے تاکہ دہشتگردوں کے خلاف موثر کارروائی ممکن نہ ہو سکے ۔
اے این پی رہنما نے کہاکہ دو ماہ قبل اسلام آباد میں امن وامان کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس منعقد کرائی گئی جہاں معلوم ہوا کہ پنجاب اور اسلام آباد کے سی ٹی ڈی ڈیپارٹمنٹس کا خیبرپختونخوا کے سی ٹی ڈی ڈیپارٹمنٹس سے کوئی موازنہ ہی نہیں ،پنجاب میں سی ٹی ڈی کا محکمہ موثر ہونے کی وجہ سے وہاں دہشتگردی کے واقعات نہ ہونے کے برابر ہیں بلکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی نالائقی اور بدنیتی کی وجہ سے ان میں روز اضافہ ہو رہا ہے۔
ایمل ولی خان نے الزام عائد کیا کہ ایک طرف سی ٹی ڈی کو کمزور رکھا گیادوسری جانب دہشتگردوں کے ساتھ مذاکرات پی ٹی آئی حکومت کی ایما پر شروع کئے گئے جس کے تحت دہشتگردوں کا افغانستان سے واپس خیبرپختونخوا میں لایا گیا جس کا مقصدآئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی رہنماﺅں کو سکیورٹی فراہم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کو بچانے کی جہدوجہد جاری رکھیں گے، آصف زرداری