اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے،مزید 100فلسطینی شہید
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)ایک طرف امن اور جنگ کی باتیں تو دوسری طرف نہتے لوگوں کا قتل عام جاری ۔غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں میں ایک روز کے دوران حملوں میں 100 فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہےکہ اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ بمباری کی جس میں ایک دن میں 100 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر مغربی کنارے پر چھاپے مارے جہاں طوباس شہر میں چھاپوں کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا، اس دوران کئی فلسطینی شہری زخمی بھی ہوئے۔ہلال احمر کے مطابق اسرائیلی فورسز نے چھاپے کے دوران براہ راست فائرنگ کی جس میں ایک 16 سالہ لڑکا زخمی ہوا جب کہ اسرائیل فوج نے اس دوران دو گھروں کو بھی مسمار کردیا۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہےکہ غزہ میں پینے کا صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے آئندہ دنوں میں متعدد بچوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نئی قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی
یاد رہے کہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نئی قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی،رکن ممالک کا قرار داد کے مسودے پر اختلاف کی وجہ سے ووٹنگ مسلسل دو روز مؤخر کی گئی،اسرائیل اور امریکا قرارداد میں جنگ بندی کی اصطلاح استعمال کرنے کے مخالف،اسرائیلی صدر ایک اور عارضی جنگ بندی پر آمادہ ہوگئے ہیں۔ غیر ملکی سفیروں سے گفتگو کرتے ہوئے آئزک ہرزوگ نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غزہ میں انسانی بنیادوں پر ایک اور وقفہ چاہتے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ کے صدارتی آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی صدر نے جنگ بندی کا اشارہ غیر ملکی سفیروں سے گفتگو کرتے ہوئے دیا۔ ہم یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غزہ میں انسانی بنیادوں پر ایک اور وقفہ چاہتے ہیں۔
واضح رہےکہ قطر اور مصر کی جانب سے غزہ میں نئی جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، نئی جنگ بندی پربات چیت کے لیے قطری اور اسرائیلی حکام کی گزشتہ دنوں ملاقات بھی ہوئی تھی۔مصری حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس دونوں ہی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہیں۔دوسری جانب حماس غزہ میں مکمل جنگ بندی تک یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت کے امکان کو مسترد کرچکی ہے۔
ایک روز قبل حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کے حملے مکمل رکنے تک یرغمالیوں سے متعلق بات چیت نہیں کریں گے، حملے رکنے تک یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت نہ ہونےکے موقف پر قائم ہیں۔
اسرائیلی فوجی حماس کے نشانے پر،ویڈیو جاری
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی تباہی کی ویڈیو جاری کردی گئی ہے۔حماس میڈیاکے مطابق غزہ میں ٹینک کے پیچھے چھپے کئی اسرائیلی فوجی راکٹوں کا نشانہ بنے جبکہ عمارتوں میں بھی چھپے اسرائیلی فوجیوں کو حماس کے اسنائپر کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔
گزشتہ روز اسرائیل نے دعویٰ کیا تھاکہ غزہ میں القسام بریگیڈز کے زیر استعمال سب سے بڑی سرنگ تلاش کرلی ہے اور یہ سرنگ 4 کلومیٹر طویل اور 165 فٹ گہرائی میں جاتی ہے جس میں بجلی کا نظام بھی موجود ہے۔
تاہم حماس نے اسرائیل کی جانب غزہ میں سب سے بڑی سرنگ تلاش کرنے کے فخریہ اعلان پر معنی خیز ردعمل دیا ہے۔حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے سرنگ کی ویڈیو جاری کی جس میں سے نکل کر مجاہدین نے اسرائیلی فوجی چھاؤنی پر حملہ کیا تھا اور کئی اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا تھا۔اسرائیلی فوج نے اتوار کو زمینی آپریشن میں مزید 5 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے جس کے بعد غزہ آپریشن میں مرنے والے فوجیوں کی تعداد 127 ہوگئی ہے۔
غزہ تنازع بین الاقوامی برادری کی اخلاقی ناکامی قرار
ادھر ریڈکراس نے غزہ تنازع کو بین الاقوامی برادری کی اخلاقی ناکامی قرار دیا ہے۔ایک بیان میں ریڈکراس کا کہنا تھا کہ غزہ میں انتہا کی حد تک درپیش مصائب کو روکنے میں ناکامی کا اثر صرف غزہ پر نہیں دیگر نسلوں پر بھی پڑےگا۔ غزہ کی 90 فیصد سے زیادہ آبادی بےگھر ہوچکی ہے، 60 فیصد سے زیادہ انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے، غزہ کے لوگوں کی جبری بے دخلی سب کی آنکھوں کے سامنے ہو رہی ہے، غزہ کی تباہی اتنی حیران کن ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔