سال 2023 :سب سے زیادہ پڑھی جانیوالی خبریں کون سی ہیں؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اظہر تھراج)سال 2023 کو جانے میں چند دن ہی باقی ہیں،یہ سال خبروں کے حوالے سے ہنگامہ خیز رہا ۔اس سال گوگل پر تلاش کی جانے والی سب سے سرفہرست خبر غزہ پر اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ ہے۔
اسرائیلی افواج نے 7اکتوبر 2023 کو غزہ پر حملہ کیا جس میں اب تک 20 ہزار کے قریب بچے ،خواتین شہید ہوچکے ہیں،میڈیا رپوٹس کے مطابق اس جنگ میں اب تک زخمیوں کی تعداد شہید ہونیوالے افراد سے کہیں زیادہ ہے۔2 ملین کے قریب افراد بے گھر ہوکر پناہ گزین کیمپوں میں پہنچ چکے ہیں ۔
دوسرے نمبر پر احساس پروگرام کے حوالے سےخبر ٹرینڈنگ میں رہی ،احساس پروگرام پی ٹی آئی دور حکومت میں مستحق اور غریب افراد کیلئے جاری کیا گیا تھا جسے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے طور پر جاری رکھا گیا ہے۔
تیسرے نمبر پر جو خبر سب سے زیادہ تلاش کی گئی وہ ایک یوٹیوبر کی ہے،علیزہ سحر جو پنجاب کے چھوٹے سے گاؤں میں رہتی ہے اور اس کی نازیبا ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں۔اس خبر نے ایک عرصہ تک طوفان مچائے رکھا ۔پاکستانی علیزہ سحر کے علاوہ بھارتی اداکار اکشے کمار اور اداکارہ کاجل بھی سب سے زیادہ خبروں میں رہیں ۔اکشے کمار کے خبروں میں رہنے کی وجہ ان کی فلمیں جب کہ کاجل کی اجے دیو گن سے علیحدگی کی افواہیں تھیں ۔
پاکستانی صحافی عمران ریاض خان کا لاپتہ ہونا بھی پاکستانیوں کیلئے بہت بڑی خبر تھی ،عمران ریاض ایک عرصہ تک لاپتہ رہنے کے بعد خود ہی گھر پہنچ گئے تھے۔
پاکستانی روپے کی بے قدری اور ڈالر کی اڑان نے پاکستان کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ،پھر حکومت کی سٹے بازوں اور سمگلرز کے خلاف کاروائیوں سے ڈالر کی قدر کم ہوئی اور روپے ویلیو بڑھی۔روپے کی قدر میں بہتری پاکستانیوں کیلئے اچھی خبر ثابت ہوئی ۔
سال 2023ء میں پشاور کے پولیس لائنز کے قریب مسجد میں دھماکا بھی ٹرینڈنگ میں رہا،اس دھماکے میں 84 افراد شہید جبکہ ڈیڑھ سو سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اس سال کی ایک اہم خبر معروف ماڈل فاطمہ طاہر کی نازیبا تصاویر تھیں جو سوشل میڈیا پر وائرل رہیں ۔سوشل میڈیا صارفین نے ماڈل کی اس حرکت کو ناگوار سمجھتے ہوئے خوب ٹرول کیا تھا۔وائرل تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فاطمہ طاہر نے جامنی رنگ کا انتہائی غیر مناسب لباس زیب تن کیا ہوا ہے اور ساتھ ہی اپنے بالوں کو کھلا چھوڑا ہوا ہے۔
پاکستانی کرکٹر محمد عامر بھی سال 2023 میں سب سے زیادہ خبروں میں رہے،ان کے خبروں میں رہنے کی بڑی وجہ ان کی قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر تنقید اور تجزیے ہیں۔