(احمد منصور) کالعدم بلوچ نیشنل آرمی (بی این اے) کے سابق کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے 70 ساتھیوں سمیت قومی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا۔
نگران وزیراطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بی این اے کے سابق کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی میں بھارت ملوث ہے، 2009ء میں چند لوگوں کے بہکاوے میں آگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہی سمجھا تھا صوبے کے حقوق کیلئے جدوجہد کررہا ہوں، ظلم کی لمبی داستان ہے، بلوچوں کا خون بلوچوں کے ہاتھوں کروایا گیا اور اس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔
سابق بی این اے کمانڈر سرفراز بنگلزئی کا مزید کہنا تھا کہ سازشی عناصر کو بھارت فنڈنگ کررہا ہے، میرے پاس پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں، ریاست نے واپس آنے پر سینے سے لگایا، آئندہ ملک کی خدمت کروں گا۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کالعدم بی این اے کمانڈر سرفراز بنگلزئی کے ساتھیوں اور خاندان سمیت ہتھیار ڈالنے کے عمل کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہ خبر پاکستان اور بلوچستان دونوں کیلئے انتہائی مثبت ہے، امن و استحکام ہماری اولین ترجیح ہے۔
ٹوئٹر (ایکس) پر جاری اپنے پیغام میں نگران وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں گلزار امام شنبے کو بھی مرکزی دھارے میں لایا گیا، قومی ادارے عسکریت پسندی کے خاتمے کیلئے مربوط اقدامات کر رہے ہیں، ملک میں دیرپا امن اور استحکام کو یقینی بنا کر ہی آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں، خاص طور پر آئی ایس آئی کی کوششوں کہ سراھتا ہوں جنہوں نے اس پیچیدہ منصوبے پر عملدرآمد کیا اور اس کی قیادت کی۔