اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من برقرار رکھنے کی منظوری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(وقاص عظیم) نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا، جس میں سرکاری پاور پلانٹس کو 262 ارب روپے ادائیگی کرنے اور گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من برقرار رکھنے کی منظوری دے دی، پاور پلانٹس کو آئی پی پیز کی طرز پر تکنیکی گرانٹ کے طور پر رقم دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس کے ساتھ ساتھ ای سی سی نے کےالیکٹرک کے بقایاجات کی مد میں 57 ارب کی ایڈوانس سبسڈی منظور کرلی اور پاکستان اسٹیل ملز کے واجبات میں اضافے پر اظہار برہمی کیا گیا اور وزارت صنعت و پیداوار کو پاکستان اسٹیل ملز بورڈ کی نا اہلی کا جائزہ لینے کی ہدایت دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ای سی سی نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایم ایف) کی شرائط کے تحت ایکسپورٹ فنانس اسکیم فیز آؤٹ کرنے کی منظوری دی گئی، آئی بی کو رواں مالی سال کے دوران 25 کروڑ روپے اضافی فنڈز فراہمی کی منظوری بھی دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: حکومت نے قومی بچت کی مختلف سکیموں پر شرح منافع میں کمی کردی
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ای سی سی نے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ایکسپورٹ فنانس اسکیم فیز آوٹ کرنے کی منظوری دی گئی، ایگزم بینک کے لیے 3 ارب 87 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت اور تمباکو کی فصل کی کم از کم قیمت کے تعین کی بھی منظوری دی گئی، تاپی منصوبے سے متعلق وزارت پیٹرولیم کی سمری مؤخر کر دی گئی، گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من برقرار رکھنے اور تمباکو کی فصل کی کم ازکم قیمت کے تعین کی بھی منظوری دے دی گئی۔
نیکا ادارے کو سائنس و ٹیکنالوجی ڈویژن سے وزارت توانائی کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس مقصد کیلئے 15 کروڑ 24 لاکھ روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ بھی منظور کی گئی۔