عدالت کا حلیم عادل کا جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار،جیل بھیجنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) انسداد دہشت گردی عدالت نے قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ اور دیگر ملزموں کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق حلیم عادل شیخ اور دیگر ملزموں کو غیر قانونی فارم ہاؤسز گرانے کے خلاف احتجاج پر دو مقدمات میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ حلیم عادل شیخ کے وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ تفتیشی افسر نے میرے مؤکل کو جیل کے باہر گرفتار کیا، جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا لیکن پولیس نے جیل کسٹڈی کے باوجود راہداری پر رکھ لیا، حلیم عادل شیخ اپوزیشن لیڈر ہیں ان کے خلاف مزید مقدمات بنانے سے روکا جائے۔
ذرائع کے مطابق عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے مجھے کیس پڑھنے دیا جائے ان کو کیوں لائے ہیں، ہمارے سامنے جو ایف آئی آر ہے اس پر بات کریں، کیا ان کو سانپ مارنا نہیں آتا؟ پاؤں رکھ دیتے۔ حلیم عادل کے وکیل نے کہا کہ اگر سانپ کو مار دیتا تو حکومت ہل جاتی۔ عدالت نے کہا کہ اس سانپ کی بات ہورہی ہے جو ان کے کمرے میں چھوڑا گیا۔
واضح رہے کہ عدالت نے حلیم عادل شیخ اور دیگر ملزموں کے مزید جسمانی ریمانڈ کے لئے پولیس کی استدعا مسترد کردی جبکہ ملزموں کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔