مس کنڈکٹ کیس :حملے میں ملوث 150وکلا کی نشاندہی

Feb 20, 2021 | 15:29:PM

(24نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ پر 8 فروری کو حملے میں ملوث 150 ذمہ دار وکلا کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 20 فروری بروز ہفتہ 5 صفحات پر مشتمل حملہ کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کیا۔ لارجر بینچ کی جانب سے مس کنڈکٹ کیس کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکلا نے حملے سے نظام عدل کو معطل رکھا۔

تفصیلات کے مطابق  ہائیکورٹ نے حکم نامے میں یہ بھی کہاہے کہ وکلا نے معزز جج کو سارا دن یرغمال بنائے رکھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے محتاط اسکروٹنی کے بعد 150 سے زائد وکلاء کی نشاندہی کی ہے۔حکم نامے میں واضح طور پر کہا گیا کہ مشتعل وکلا نے بدنظمی پیدا کرکے ریاست کے “جوڈیشل آرگن” کا اختیار اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کی۔ حملہ آور وکلا باری النظر میں مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔ فی الحال 150 میں سے 21 وکلا کو نوٹس جاری کئے جاتے ہیں۔ جیل میں قید وکلا کو سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ کے ذریعے نوٹس ارسال کئے جائیں۔

 تحریری حکم نامے میں بتایا گیا کہ 8 فروری کو کچھ وکلاء نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بلاک پر حملہ کیا۔ وکلاء نے ہائیکورٹ پر حملے کے دوران چیف جسٹس بلاک میں توڑ پھوڑ کی۔ مشتعل وکلاء نے چیف جسٹس سمیت تمام ججز کو 4 گھنٹے تک محصور رکھا اور سائلین کو حصول انصاف سے دور رکھا گیا۔واضح رہے کہ اسلام ہائی کورٹ پر حملے میں ملوث وکلا کے خلاف تھانہ رمنا سمیت دیگر پولیس اسٹیشنز میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔ درج مقدمات میں وکلا کے خلاف کارسرکار میں مداخلت اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئیں تھی۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی (اے ٹی اے) کی سیکشن 7 کو بھی شامل کیا گیا۔

ترجمان ہائیکورٹ کے مطابق وکلاء کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی اور لائسنس معطلی کیلئے بار کونسل کو ریفرنس بھیج رہے ہیں۔

   

مزیدخبریں