(24 نیوز )سابق وزیر دا خلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں بہت سے چیلنجز ہیں، سب سے بڑا چیلنج ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام ہے۔
تفصیلا ت کے مطا بق رحمان ملک کا کہناتھا کہ ہارس ٹریدنگ پاکستانی سیاست میں شروع سے چلی آرہی ہے، ختم کرنے کےلئے حکومت کے پاس کافی وقت تھا۔ حکومت عجلت میں قانون سازی کی بجائے صدارتی آرڈیننس کیطرف گئی۔ صدارتی آرڈیننس سینیٹ الیکشن سے متعلق آئینی شق کے خلاف ہے۔
رحمان ملک نے کہا کہ اگر کل صدر چاہے کہ وزارت عظمی کی مدت پانج سال ہو تو کیا وہ آرڈیننس جاری کرینگے، کیا ہر اسطرح کا آئین کے خلاف آرڈیننس قابل قبول ہوگا؟ آئین کیخلاف کوئی آرڈیننس جاری نہیں کیا جا سکتاہے، جب سینیٹ الیکشن کے متعلق قومی اسمبلی میں بل موجود تھا تو صدارتی آرڈیننس کی کیا ضرورت پڑی، بل قومی اسمبلی اور سینیٹ کمیٹیوں سے ہوکر پاس ہوا ہے، اسی دوران جب بل قومی اسمبلی میں ہے حکومت نے صدارتی آرڈیننس جاری کیا، لگتا ہے کہ حکومت کو اپنے اراکین اسمبلی پر بھروسہ نہیں ہے، اسطرح کے آرڈیننس اگر رد نہ ہوئے تو ایک روایت بن جائیگی۔ اگر ہم اپنے آئین کیساتھ وفاداری کا مظاہرہ نہیں کرینگے تو جمہوریت کمزور ہوگی اور عوام کا پارلیمنٹ اور منتخب نمائیندوں سے اعتماد اٹھ جائیگا۔
حکومت کو اپنے اراکین اسمبلی پر بھروسہ نہیں،رحمان ملک
Feb 20, 2021 | 17:22:PM