ہمت کیسے ہوئی یہ کہنے کی، مفتاح سوال کرنیوالے پر آگ بگولہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سابق وزیر خزانہ و مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما مفتاح اسماعیل ایک سوال پر آگ بگولہ ہوگئے۔
کراچی لٹریچر فیسٹیول کے آخری روز سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دوران سیشن سوال کرنے والے کو کہا کہ آپ کی ہمت کیسے ہوئی یہ کہنے کی، آپ بیٹھ جائیں پلیز، میں کوئی الزام ثابت ہوئے بغیر پانچ مہینے جیل گیا ہوں، میرے جیل جانے پر میرے بیوی بچے روتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بالکل اس بات کو تسلیم نہیں کروں گا کہ لوگ مجھے کہیں میں نے کچھ غلط کیا، آئندہ مجھے یہ مت کہنا، مجھ پر کرپشن کا الزام لگایا اس لئے غصے میں آیا، میں نے کوئی بی ایم ڈبلیو نہیں لی، اپنی وزارت میں پیٹرول بھی خود خریدتا تھا، میں نے جو کچھ خریدا ہے وہ اپنی محنت سے خریدا۔
علاوہ ازیں کراچی لٹریچر فیسٹیول میں پاکستان کی معاشی صورتحال پر منعقدہ نشست میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومتوں میں بہتری نہیں آئی، پاکستان میں اقتدار کا نچلی سطح تک منتقل نہ ہونا بڑا مسئلہ ہے، بہتری اس وقت آئے گی جب اقتدار نچلی سطح تک منتقل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہزار ارب روپے تعلیم پر خرچ ہوتے ہیں لیکن بہتری نہیں آرہی، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں تعلیم قدرے بہتر ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان میں محکمہ تعلیم کو نوکریاں دینے کےلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ امیر لوگوں کو حکومتوں کے آنے یا جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، قوم کو لسانیت سے نکل کر پاکستانی بن کر سوچنا ہوگا، پاکستان کے مسائل حل نہیں ہو رہے، افغانستان کے مسائل میں نہیں الجھنا چاہیے۔