لاہور ہائیکورٹ کا عمران خان کو 5 بجے پیش ہونے کا آخری موقع
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے حفاظتی ضمانت کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو 5 بجے پیش ہونے کا آخری موقع دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شام 5 بجے تک عمران خان کو پیش کریں نہیں تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، یہ آخری موقع ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا 2 بجے کا وقت تھا، عمران خان کہاں ہیں ؟ جس پر وکلا نے کہا کہ عمران خان راستے میں ہیں، کچھ دیر میں پہنچ جائیں گے، سیکیورٹی کا مسئلہ درپیش ہے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیئے کہ سکیورٹی کامسئلہ میں نے حل نہیں کرنا۔
وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عمران خان کے وکیل خواجہ طارق رحیم ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ معذرت چاہتے ہیں کہ مال روڈ پر ٹریفک کی وجہ سے لیٹ ہوئے، ہم پولیس سے سیکیورٹی کے لیے ملے تھے، ہمیں کہا گیا تھا کہ مال روڈ ٹریفک کے لیے فری رہے گی لیکن مال پر ٹریفک جام ہے۔
وکیل خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ رجسٹرار کو بھی سیکیورٹی کے لیے درخواست دی تھی کہ مسجد گیٹ سے اندر آنے دیں، مال روڈ پر پیدل آنا پڑتا ہے، مسجد گیٹ سے گاڑی آنے کی اجازت بھی نہیں دی۔
عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان خود کو ہائیکورٹ سے بڑا نہیں سمجھتے، خان صاحب آجائیں گے مگر انتظامات کردیں۔ جس پر جسٹس طارق سلیم نے ریمارکس دیئے کہ تمام سائلین کو جی پی او گیٹ سے آنا ہوتا ہے، عمران خان کو الگ ڈیل نہیں کیا جا سکتا، آپ درخواست پر دلائل شروع کریں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے وکلاء نے درخواست واپس لینے کی استدعا کر دی اور موقف اپنایا کہ ہم درخواست واپس لینا چاہتے ہیں، عمران خان کی یہ حفاظتی ضمانت کی درخواست ان کے دستخط سے فائل نہیں ہوئی تھی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیئے کہ اگر عمران خان نے یہ درخواست دائر نہیں کی تو واپس کیسے لے سکتے ہیں، یہ نہیں ہوتا کہ حفاظتی ضمانت تھوڑی تھوڑی دیر بعد ملتوی ہوتی رہے۔
وکیل خواجہ طارق رحیم نے استدعا کی کہ آپ درخواست خارج کر دیں، جس پر جسٹس طارق سلیم نے کہا کہ لیکن سماعت پھر بھی چلے گی، آپ کا رویہ معذرت خواہانہ ہونا چاہیے تھا،میں آپ کو اظہار وجوہ کا نوٹس دوں گا، جواب تیار کرتے رہیں، یہ تاثر آ رہا ہے کہ خان صاحب پیش نہیں ہونا چاہتے۔
جسٹس طارق سلیم نے عمران خان کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں خان صاحب کو اظہار وجوہ کا نوٹس کرتا ہوں اور تین ہفتے کی تاریخ ڈال دیتا ہوں۔ جس پر خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ عمران خان کل ہی آجاتے ہیں۔ کیل کے بات سنتے ہی عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اتنی جلدی نہیں ہے، مجھے اب حکم لکھوانے دیں، آپ قانون کا مذاق اڑا رہے ہیں، عمران خان لیڈر ہیں، رول ماڈل ہیں، انہیں رول ماڈل ہی رہنا چاہیے۔
وکیل خواجہ طارق رحیم نے عدالت کو بتایا کہ ہم چار بجے آ جاتے ہیں۔ جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے پہلے ہی بہت رعایت دی ہے، شام 5 بجے تک عمران خان کو پیش کریں نہیں تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، یہ آخری موقع ہے۔