(24 نیوز) صوبوں کے عام انتخابات کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ، الیکشن کمیشن عام انتخابات کے لیے تیار جبکہ تاحال انتخابات کی تاریخ نہ مل سکی۔
ذرائع کے مطابق صوبوں کے انتخابات کے انعقاد کے لیے 54 دن باقی ہیں، جس کا باقاعدہ کاونٹ ڈاون شروع ہوگیا۔ الیکشن ایکٹ کے سیکشن 57 کے تحت الیکشن کمیشن کو انتخابی عمل کے لیے 54 دن درکار ہوتے ہیں۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق ہر گزرتے دن کے ساتھ الیکشن کمیشن کو انتخابات کے انعقاد میں مشکل کا سامنا ہوگا۔ پول ڈے ملنے کے 7 روز کے اندر اندر الیکشن کمیشن شیڈول جاری کرنے کا پابند ہے۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی افسران اور انتخابی عملہ کی ٹریننگ کا مرحلہ بھی شروع نہ ہو سکا، الیکشن کمیشن نے انتخابی افسران ڈی آر اوز اور آر اوز کی تعیناتی کا بی پلان تیار کرلیا۔
الیکشن کمیشن کا صاف شفاف الیکشن کے لیے انتخابی افسران عدلیہ سے لینے کا پلان اے ہے، تا حال عدلیہ نے الیکشن کے لیے انتخابی افسران دینے سے معذرت کر رکھی ہے۔
پلان بی کے تحت بیورو کریسی سے ڈی آر اوز اور آر اوز کی تعیناتی کے لیے متبادل فہرست تیار کر لی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کی پہلی ترجیح عدلیہ سے ڈی آر اوز اور آر اوز لینے کی ہے۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق پول ڈے مقرر نہ ہونے پر عدلیہ اور الیکشن کمیشن کے پس پشت رابطے ٹھپ ہو گئے، الیکشن کمیشن نے انتخابی افسران کی ٹریننگ کے لیے ٹرینرز اور ماسٹر ٹرینرز کی فہرست تیار کرلی۔ پول ڈے مقرر ہونے کے بعد انتخابی افسران کی فہرست کو حتمی شکل دیکر ٹریننگ کا آغاز کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کو وفاقی حکومت سے فنڈز کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت الیکشن کمیشن وفاقی حکومت کو فنڈز اور وزارت دفاع کو فوج کی سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دے سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن کی صوبوں میں عام انتخابات کی تیاری مکمل ہے۔