تھانہ سنگجانی میں درج مقدمہ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے تھانہ سنگجانی میں درج مقدمہ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظورکرلی، عمران خان پر الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج تھا ۔ عدالت نے عمران خان کو 3 مارچ تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا ہے ۔
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے ایس ایس پی سیکیورٹی کو حکم دیا تھا کہ وہ عمران خان کو عدالت میں پیش کریں۔ جسٹس باقر علی نجفی نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ عمران خان احاطہ عدالت میں موجود ہیں تو پیش کیوں نہیں ہو رہے، انہیں عدالت میں پیش ہونا ہوگا۔ عدالت نے ایس ایس پی سیکیورٹی کو حکم دیا کہ عمران خان کو پانچ منٹ میں عدالت میں پیش کیا جائے۔
اس سے قبل عمران خان کے وکلاءکی جانب سے عدالت کو درخواست کی گئی تھی کہ عمران خان کی حاضری احاطہ عدالت میں ان کی گاڑی میں ہی لگوالی جائے کیونکہ رش کے باعث ان کا کمرہ عدالت میں پیش ہونا ممکن نہیں ۔
View this post on Instagram
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی کرنے کے کیس میں درخواست ضمانت کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا ،تاہم عمران خان عدالت میں پیش نہ ہوئے ، اس موقع پر درخواست ضمانت اور وکالت نامے پر عمران خان کے دستخط مختلف ہونے پر عدالت نے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا تھا ۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے عمران خان کوآج 2بجے کا وقت دیا گیا تھا جسے بڑھا کر پانچ بجے کردیا گیا ۔ عمران خان 5بجے بھی عدالت میں پیش نہ ہوسکے جس کے بعد عدالت مزید 10منٹ کا وقت تھا تاہم عمران خان ساڑھے 6بجے کے بھی بعد عدالت میں پیش ہوگئے ، جہاں کیس کی سماعت جاری ہے ۔
عمران خان عدالت میں پیش ہونے کے لیے قافلے کی صورت میں نکلے جبکہ کارکنوں کی بڑی تعداد ان کے استقبال کے لیے لاہور ہائیکورٹ کے باہر بھی موجود تھی ، جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا اور عمران خان کو بھی عدالت میںداخل ہونے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔
View this post on Instagram
عمران خان کی پیشی کے موقع پر لاہورہائیکورٹ میں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ ویل چیئر کے لیے نیا ٹریک بھی بنایا گیا۔
ایک اور مقدمے میں حفاظتی ضمانت کی درخواست اور وکالت نامے پر دستخط میں فرق کی وضاحت کیلئے عمران خان جسٹس طارق سلیم شیخ کی عدالت میں پیش ہوئے،عدالت نے عمران خان کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔
دوران سماعت جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہاکہ عمران خان کو بیٹھا رہنے دیں، جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہاکہ خان صاحب آپکی درخواست پر دستخط مختلف ہیں، عمران خان نے کہاکہ پہلی ضمانت میری دستخط اور منظوری کے بغیر فائل ہوئی،میں regret کرتا ہوں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہاکہ آپکو احتیاط کرنی چاہیے، عمران خان نے کہاکہ جب پتہ چلا تب میں نے اظہر صدیق کو درخواست واپس لینے کا کہا۔عدالت نے حفاظتی ضمانت واپس لینے کی بناپر نمٹادی ۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور زلمی نے ٹاس جیت لیا