14سالہ دشمنی ،ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے کا اصل قاتل کون ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
لاہور شہر میں انڈر ورلڈ کا راج ختم نہ ہو سکا۔سیاسی وابستگیاں ،پیسہ اور طاقت ان گینگز کی پہچان ہیں ۔بلاشبہ انہی نہ پولیس کا ڈر ہوتا ہے اور نہ ہی مخالف سے مارے جانے کا۔ اور بعض ان دشمن دار گروہوں کی آپسی لڑائی اس جگہ شروع ہو جاتی ہیں جہاں پر عوام کی اکثریت موجود ہوتی ہے ۔ جس کے باعث ان کی دشمنیوں میں عام عوام بھی لقمہ اجل بن جاتی ہے۔ایسا ہی واقع گزشتہ روز بھی ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک نجی سوسائٹی میں پیش آیا فائرنگ سے ٹیپو ٹرکاں والے کا بیٹا بالاج قتل کردیا گیا واقعے میں تین افراد زخمی ہوئے، جوابی فائرنگ میں حملہ آوار بھی مارا گیا۔پروگرام’10تک‘میں میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ امیربالاج کو4 گولیاں لگیں جو جناح اسپتال میں دوران علاج جاں بحق ہوا، امیر بالاج کے ساتھ زخمی ہونے والے دیگر ساتھیوں کا علاج بھی جاری ہے، پولیس نے امیر بالاج کا پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی ہے۔ امیر بالاج کچھ عرصہ قبل پی ٹی آئی چھوڑ کر ن لیگ میں شامل ہوئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی لیگی رہنما عطا اللہ تارڑ بھی جناح اسپتال پہنچ گئے۔اس واقعہ کا مقدمہ چوہنگ پولیس اسٹیشن میں درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ مقتول کے بھائی امیر مصعب کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمہ خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ اور خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ سمیت 4 نامعلوم افراد کیخلاف درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق بالاج ٹیپو کو خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ اور خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ کی ایما پر 4 نامعلوم افراد نے قتل کیا، واقعے میں ملوث افراد فائرنگ کرکے موقع سے فرار ہوگئے۔اب تک کی تحقیقات کے مطابق پولیس نے حملہ آور کی پہچان کر لی ہے۔ ۔ حملہ آور کی شناخت مظفر حسین ولد صادق کے نام سے ہوئی۔ قتل ہونے والے امیر بالاج ٹیپو کو لاہور کے چند بڑے دشمن داروں میں سے ایک ڈان سمجھا جاتاتھا۔ اسکا والد ٹیپوٹرکاں والا14 سال پہلے دشمنی کی بھینٹ چڑھ گیا تھا۔ ٹیپو ٹرکاں والا کو 2010 میں دبئی سے واپسی پر لاہور ائیر پورٹ پر قتل کردیا تھا۔ ٹیپو ٹرکاں والا کی فیملی دبئی میں رہائش پزیر تھی ،جب وہ اپنے خاندان کو مل کر دبئی سے وطن واپس آئے تو اسلام آباد ائیرپور ٹ پر نامول م افراد نے گولیاں مار کر انہیں شدید زخمی کر دیا گیا تھا، انہیں زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ 48 گھنٹے۔آئی سی یو میں بھی زیر علاج رہے شدید زخموں کے باعث جاں بحق ہو گئے۔بعد میں ٹیپو ٹرکاں والے کے قتل کے مرکزی ملزم شہباز سائیں سمیت تین ملزموں کو دبئی سے انٹرپول کے ذریعے گرفتار کر کے لاہور منتقل کر دیا گیا تھا۔ پاکستان سے بھاگے ہوئے تین ملزمان کو دبئی سے گرفتار کیا گیا۔ ملزمان کی گرفتاری انٹرپول کے ذریعے عمل میں لائی گئی۔ گرفتار ملزمان میں شہباز سائیں،محسن اور فاروق شامل تھے۔۔اس بات کا خدشہ ہے کہ بالاج کی موت خونی دشمنی کا ایک اور باب شروع کر سکتی ہے جس کا آغاز 1994 میں ان کے دادا بلا ٹرکاں والا کے قتل سے ہوا تھا۔ جن کو ان کے اپنے محافظین نے ڈیرے میں قتل کر دیا تھا۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں