(ویب ڈیسک) بھارت کی تلنگانہ ہائی کورٹ میں سینئر وکیل پسنور وینوگوپال راؤ دورانِ بحث دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے ۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق گوپال راؤ، جسٹس لکشمی نارائن علیشتی کے روبرو دلائل دے رہے تھے کہ ایک بج کر 20 منٹ پر اچانک بے چینی محسوس کرنے لگے اور کمرۂ عدالت میں گر پڑے، وہاں موجود وکلاء نے فوری طور پر سی پی آر (سی پی آر) دینے کی کوشش کی اور انہیں عثمانیہ ہسپتال لے جایا گیا لیکن ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا،تلنگانہ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اے رویندر ریڈی نے تصدیق کی کہ موقع پر موجود وکلاء نے انہیں بچانے کی کوشش کی مگر ناکام رہے۔
66سالہ پسنور وینوگوپال راؤ 1998 سے ہائی کورٹ میں وکالت کر رہے تھے،ان کی موت 2024 میں کرناٹک میں کانگریس رہنما روی چندرن کی موت سے مشابہت رکھتی ہے، جنہیں پریس کانفرنس کے دوران دل کا دورہ پڑا تھا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔
ماہرین کے مطابق دل کا دورہ شاذ و نادر ہی بغیر کسی پیشگی علامات کے آتا ہے،تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ تقریباً 45 فیصد مریضوں کو حملے سے ایک سال پہلے سینے میں درد جیسے ابتدائی اشارے ملتے ہیں، اکثر مریضوں کو چند دن یا ہفتوں پہلے بھی علامات محسوس ہوتی ہیں جن میں سینے میں جکڑن، سانس لینے میں دشواری اور غیر معمولی تھکن شامل ہیں۔
تحقیقات کے مطابق زیادہ تر مریضوں کو دل کا دورہ پڑنے سے 48 گھنٹے پہلے سینے میں تکلیف محسوس ہوتی ہے جو کہ ایک اہم وارننگ سمجھی جاتی ہے تاہم خواتین میں علامات مختلف ہو سکتی ہیں، انہیں متلی، بدہضمی یا کمر میں درد جیسی شکایات ہوسکتی ہیں،دیگر خطرناک علامات میں چکر آنا، پسینہ آنا یا ٹانگوں اور پیروں میں سوجن شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ علامات وقت سے پہلے پہچان لی جائیں تو بروقت طبی مدد حاصل کر کے بڑے نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئی دہلی میں 26 سال بعد خاتون وزیراعلیٰ منتخب