بھارت میں 11پاکستانی ہندو وَں کے قتل کیخلاف انڈین ہائی کمیشن کے باہر احتجاج ،تحقیقات کا مطالبہ

Jan 20, 2021 | 16:38:PM

(24نیوز)بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع جودھ پور میں اگست 2020 میں11 پاکستانی ہندو ئوں کے قتل کے خلاف پاکستانی ہندو برادری نے اسلام آباد میں بھارتی ہا  ئی کمیشن کے سامنے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ بھارت، مقتولین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ، ایف آئی آر اور دیگر شواہد فراہم کرے۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ہندو برادری کے بہیمانہ قتل کے واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں، مظاہرین نے کہا کہ ہندوستان نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 ماہ سے نہ تحقیقاتی رپورٹ دی نہ ہی دستاویزات ،پاکستانی ہندو خاندان کے سربراہ کی بیٹی شیری متی مکھی نے بھارتی ایجنسی را کو قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا، ہندو برادری نے بھارتی ہائی کمیشن اور وزارت خارجہ میں الگ الگ درخواستیں پیش کیں درخواستوں میں بھارت سے واقعہ کی جامع تحقیقات، تمام شواہد اور دستاویزات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

ادھر بھارت  میں 11پاکستانی ہندووَں کے قتل پر پاکستان کو تشویش ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے 11ہندووَں کے قتل سے متعلق دی گئی معلومات بھی نامکمل ہیں۔واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت 11 پاکستانی ہندوؤں سے متعلق تفصیلات نہیں دے رہا، بھارت کے تفصیلات فراہم نہ کرنے سے شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں، ہماری کوششوں کے باوجود بھارت پاکستان سے تعاون نہیں کر رہا۔پاکستان میں ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو ہر قسم کی آزادی اور تحفظ حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت اور دنیا بھر میں اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے،بھارتی حکومت ہمارے پیاروں کی باقیات حوالے کرے، انہوں نے مزید کہا کہ ہندو برادری بھارتی ہائی کمیشن جانا چاہتے ہیں، اگست سے اب تک متاثرین کے لیے انصاف کے منتظر ہیں،رمیش کمارنے یہ بھی کہاحکومت نے معاملے کو بھارت کے ساتھ اٹھانے کا وعدہ کیا تھا۔

مزیدخبریں