خبردار ،ہو شیا ر ، نیاکورونا پھیپھڑوں کی بجائے براہ راست دماغ پر حملہ کرسکتا ہے، تحقیق
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ نتھنوں سے جسم میں داخل ہونے پر پھیپھڑوں کی بجائے براہ راست دماغ پر برق رفتار حملہ کرتی ہے، جس کے نتیجے میں شدت سنگین ہوتی ہے، چاہے پھیپھڑوں سے وائرس کلیئر ہی کیوں نہ ہوجائے۔
تفصیلا ت کے مطا بق یہ بات امریکا میں چوہوں پر ہونے والی ایک طبی تحقیق میں دریافت کی گئی۔جارجیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین کا کہنا تھا کہ نتائج کا اطلاق انسانوں میں سامنے آنے والی علامات اور بیماری کی شدت کو سمجھنے کے لیے بھی ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ خیال کہ کووڈ نظام تنفس کی بیماری ہے، ضروری نہیں کہ درست ہو، ایک بار جب یہ دماغ کو متاثر کرلیتا ہے تو جسم کے ہر حصے کو متاثر کرسکتا ہے، کیونکہ دماغ ہمارے پھیپھڑوں، دل اور ہر چیز کو کنٹرول کرتا ہے، دماغ ایک بہت حساس عضو ہے۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل وائرسز میں شائع ہوئے، جس میں متاثرہ چوہوں کے مختلف اعضا میں کورونا وائرس کی مقدار کی جانچ پڑتال کی گئی۔چوہوں کے ایک کنٹرول گروپ کو ایک سلوشن کا ڈور نتھنوں کے ذریعے دیا گیا۔محققین کا کہنا تھا کہ وبا کے آغاز میں چوہوں پر ہونے والے تحقیقی کام میں توجہ پھیپھڑوں پر مرکوز کی گئی تھی اور یہ تجزیہ نہیں کیا گیا کہ کیا یہ وائرس دماغ پر تو حملہ نہیں کرتا۔