نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کا معاملہ، اپوزیشن اور حکومت میں ڈیڈ لاک برقرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) نگران وزیر اعلٰی پنجاب کی تعیناتی کیلئے پارلیمانی کمیٹی میں بھی حکومت اور اپوزیشن کا کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہوسکا ۔
تفصیلات کے مطابق سپیکر پنجاب سبطین خان کی جانب سے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی رکن راجہ بشار ت کا کہنا تھا کہ نگران وزیر اعلیٰ کیلئے کسی ایک نام پر اتفاق نہیں ہوسکا، اپوزیشن اپنا نگران وزیر اعلیٰ لگوانا چاہتی ہے ہم اپنا ، دو نام اپوزیشن نے دیئے دو ہی ہم نے دیئے لیکن کسی ایک پر اتفاق نہیں ہو سکا ، ہمارے دیئے گئے ناموں کو ان کے ناموں کے ساتھ موازنہ کر لیں ہمارے دئئے گئے نام ان کے دیئے گئے ناموں سے بہت بہتر ہیں ۔
اپوزیشن کی جانب سے پارلیمانی پارٹی کے رکن ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کے معاملے کا سیاسی سطح پر حل نہیں نکل سکا،
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کا سیشن بنا کسی نتیجے کے ختم ہوا ہے ، پی ٹی آئی نے جو نام دئیے وہ وزیراعلیٰ بنائے جانے کے قابل نہیں ہیں ، انہوں نے حکومتی ارکان کو نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ آپ ذاتی پسند یا ناپسند کی بنیاد پر بات کررہے ہیں، احد چیمہ کے خلاف نیب کیس میں کیا فیصلہ دیا گیا؟۔
واضح رہے کہ پارلیمانی پارٹی میں نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کا نام فائنل نہ ہونے پر اب معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا گیا ہے ، جس پر الیکشن کمیشن اب حکومتی اور اپوزیشن کی جانب سے دیئے گئے 4 ناموں میں سے کسی ایک نام کا انتخاب کرے گا۔