پارلیمانی کمیٹی میں نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے نام پر اتفاق کیوں نہ ہوسکا؟ ملک احمد خان نے حیران کن وجہ بتا دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز )مسلم لیگ (ن )کے رہنما ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی کو اپنی ہی نامزد کردہ کمیٹی پر اعتراض ہے ۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کیلئے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق نہ ہونے کی حیران کن وجہ سامنے آئی ہے ، پاکستان مسلم لیگ (ن )کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کے رکن ملک احمد خان کا کہنا ہےکہ پرویز الہیٰ کو اپنی ہی نامزد کردہ کمیٹی پر اعتراض ہے، حکومت کی جانب سے متنازعہ شخصیات کےنام دئیے گئے، پی ٹی آئی نے جو نام دئیے وہ وزیراعلیٰ بنائے جانے کے قابل نہیں ہیں، سید محسن نقوی کو حکومتی ارکان نے ذاتی پسند یا نہ پسند کی وجہ سے مسترد کیاگیا، میری چوائس محسن نقوی ہیں کیونکہ وہ غیر متنازعہ ہے۔
ملک احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے وزیراعلیٰ کا نام سیاسی سطح پر طے نہیں کیا جاسکا، کسی نتیجے پر پہنچے بغیر سیشن ختم ہوا ہے، ہمارا خیال ہے معاملہ سیاسی سطح پر طے ہونے کی امید ہوتی ہے، بدقسمتی سے متفقہ فیصلہ یہی ہے کہ کسی نام پر اتفاق نہ ہو سکا، فیڈرل پبلک کمیشن کے افسر کا نام بھی متنازعہ ہےکیونکہ آئین اس پر واضح ہے،عمران خان کی 3سال نیب سے احد چیمہ کے خلاف کیسز بنائے گئے، احد چیمہ نے کیا میٹرو کو کھڑا نہیں کیا ، سو فیصد یقین تھاکہ احد چیمہ ہوجائے گا لیکن آپ کی ذاتی پسند و نا پسند آرے آ گئی ۔
یہ بھی پڑھیں: سونا پھر مہنگا،فی تولہ کتنے کا ہو گیا
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ایسا شخص جو اہل ہی نہ ہو اسے کیسے نگران وزیراعلی بنا دیں، تحریک انصاف نے کہا یہ نام ہیں مان لیں وگرنہ سپریم کورٹ جائیں گے ،پرویز الہی نے کیسے کہہ دیا سپریم کورٹ جائیں گے جب فیصلہ الیکشن کمیشن کے پاس گیا ہی نہیں،آئین کے آرٹیکل 224 اے میں لکھا ہے کہ سپیکر الیکشن کمشنر کو اتفاق نہ ہونے پر ریفر کر سکتا ہے ، سیاسی معاملات عدالت میں جائیں گے تو افسوس ہوگا۔