(24نیوز)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمیں ورثہ میں کمزور معیشت ملی،حکومت معیشت کو درست سمت میں گامزن کرنے اور معاشی استحکام کیلئے پرعزم ہے۔
ریفارمز اینڈ ریسورس موبلائزیشن کمیشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے موجودہ نظام میں درپیش مسائل اور مشکلات کی نشاندہی کی ،پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کیلئے وسائل کو بڑھایا جائے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کاروباری برادری کو آسانیاں دی جائیں ،ٹیکس ادا کرنے والوں کی سہولت کیلئے موجودہ ریونیو پالیسیوں میں اصلاحات کی جائیں ،کمیشن ٹیکس اصلاحات کیلئے برق رفتاری سے کام کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑیاں فل کروالیں،یہ کیا ہو گیا؟ پیٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے بڑی خبر آ گئی
دوسری جانب قرض کے حصول کیلئے آئی ایم ایف کی سخت شرائط کے پیش نظر حکومتی اخراجات کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
انٹر نیشنل مانیٹڑی فنڈ (آئی ایم ایف )سے قرض لینے کیلئے شرائط پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے ، جس کے تحت اتحادی حکومت نے اب سرکاری اخراجات کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کیلئے کابینہ کے سائز پر بھی نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے 15 رکنی کفایت شعاری کمیٹی تشکیل دے دی ہے ، جو کہ 15روز میں اپنی سفارشات پیش کرے گی ، کمیٹی کی سربراہی سابق چیف سیکریٹری ناصر کھوسہ کریں گے ، وزارت خزانہ نے کمیٹی تشکیل دینے کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے ۔