پاک ایران کشیدگی،24 گھنٹے میں کیا ہوگا؟

Jan 20, 2024 | 10:33:AM

Read more!

پاک ایران حالیہ کشیدگی کے بعد ایک بار ایسا لگا کہ کہ اس کشیدگی کا اثر آئندہ انتخابات پر ہوگا۔کیونکہ بلوچستان میں پہلے سے ہی دہشت گردی کی ایک لہر جاری ہے جس کی وجہ سے بعض سیاسی جماعتیں الیکشن ملتوی کرنے کا کہہ رہی تھی ۔اس دوران حالیہ کشیدگی نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔لیکن دو روز کی کشیدگی کے بعد اب صورتحال معمول پر آنا شروع ہو چکی ہے۔ کیونکہ آج صبح پہلے پاکستان اور ایران کے درمیان تناؤکی صورتحال کے بعد مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ نے ایرانی سفارتکار سے کہا کہ پاکستان اور ایران کے برادرانہ تعلقات ہیں، مثبت بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے،پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ  دہشتگردی سمیت ہمارے مشترکہ چیلنجز کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔ایرانی سفارتکار نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنما اور اعلیٰ حکام جانتے ہیں حالیہ تناؤ کا فائدہ دشمنوں اور دہشتگردوں کو ہوگا، آج مسلم دنیا کا اہم مسئلہ غزہ میں صیہونیوں کے جرائم بند کرنا ہے۔جس کے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ اور ر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے درمیان بھی رابطہ ہوا جس میں دونوں ہم منصبوں نے حالیہ تناؤ ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے بھی پاک ایران وزرائے خارجہ کے رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیرخارجہ جلیل عباس نے ایران کے ساتھ تمام امور پر کام کرنے پر رضا مندی کا اظہار کیا ہے جبکہ سکیورٹی امور پر قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔نگران وزیرخارجہ جلیل عباس کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ باہمی اعتماد اور تعاون کے جذبے کی بنیاد پر کام کرنے کو تیار ہیں۔حالیہ رابطوں سے وہ خدشات اپنی موت آپ مر چکے ہیں جن کی بنا پر یہ اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ شائد اس کشیدگی کے اثرات عام انتخابات پر بھی ہو گے۔دوسری جانب آج الیکشن کیمشن کی جانب سے بھی عام انتخابات کے حوالےسے واضع موقف اپنایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اپنے شیڈول کے مطابق اور اعلانیہ تاریخ پر الیکشن کرانے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے اور ایسی کوئی تجویز یا آپشن زیر غور نہیں کہ پاک ایران کشیدگی کی وجہ سے الیکشن کی تاریخ پر نظرثانی کی جا سکے۔الیکشن کمیشن کے مطابق ہم معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں اور 8 فروری کو الیکشن کرانے کیلئے تیاریاں جاری ہیں۔آج کا قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ملک میں عام انتخابات اور ایران پاکستان کی حالیہ کشیدگی کے حوالے سے بھی اہم سمجھا جا رہا ہے۔یہ اجلاس اس وقت وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت جاری ہے۔ اجلاس میں عسکری قیادت، حساس اداروں کے سربراہان، وفاقی وزرا شریک ہیں جس میں ایران کے ساتھ پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا جارہا ہے۔اس اجلاس مین آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، ایئر اور نیول چیفس شریک ہیں۔اجلاس میں نگران وزیر خارجہ، خزانہ اور خفیہ اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہیں-مزید دیکھیے اس ویڈیو 

مزیدخبریں