8 فروری کو ان پارٹیوں سے حساب لیں جنہوں نے مہنگائی، بے روزگاری مسلط کی، سراج الحق
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام 8 فروری کو ان پارٹیوں سے حساب لیں جنہوں نے ملک کی معیشیت اور امن تباہ کرکے مہنگائی و بیروزگاری مسلط کی۔
چیچہ وطنی میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہا ہے کہ الیکشن میں کامیاب ہوکر بیوروکریسی میں اصلاحات متعارف کرائیں گے، انگریز کے دیے گئے نظام، موجودہ وی آئی پی کلچر اور خاندانوں کی پارٹیوں سے خلاصی حاصل کیے بغیر ترقی ممکن نہیں، اگر جماعت اسلامی اقتدار میں رہی تو عوام ہم سے حساب لیں ورنہ 8 فروری کو ان پارٹیوں کا احتساب کریں جنہوں نے معیشت، امن تباہ کیا، مہنگائی بے روزگاری مسلط کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام چاہتی ہے، ہم رسولؐ کے غلام ہیں، حضورؐ سے عشق کا تقاضا ہے کہ ان کے دیے گئے نظام کو نافذ کرنے کی جدوجہد کی جائے، عوام ووٹ کی طاقت سے موجودہ فرسودہ نظام سے جان چھڑا کر قرآن و سنت کا معاشرہ قائم کرسکتے ہیں، سات دہائیوں سے مسلط خاندانی پارٹیوں، ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے امریکا کی غلامی اختیار کی، یہ واشنگٹن کے خوف سے اسرائیلی مظالم کی مذمت نہیں کرتے، انہوں نے کشمیر کا سودا کیا، ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا مطالبہ تک نہیں کیا، آئی ایم ایف کی پالیسیاں جاری رکھتے ہوئے ملک کو سودی قرضوں کی دلدل میں دھنسایا، یہ اب مزید باریوں کے طلبگار ہیں، اب ان کی نہیں عوام کی باری آئے گی۔
یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی امیدوار کی حمایت پر لیگی رہنما سردار مہتاب کی پارٹی رکنیت معطل
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کامیاب ہوکر غیرترقیاتی اخراجات کا خاتمہ کرے گی، بچت کو یتیموں اور معذوروں کی کفالت پر خرچ کریں گے، بے روزگار نوجوانوں کو روزگار اور تعلیم عام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سود کا خاتمہ کرکے معیشت کو اسلامی اصولوں پر استوار کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے سابق وزیرخزانہ خیبرپختونخوا کی حیثیت سے صوبے میں سودی معیشت کا خاتمہ کر کے اسے قرض فری بنایا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے دور حکومت میں عدالتوں میں قرآن کے ذریعے فیصلے ہوں گے، موجودہ کرپٹ نظام میں کمزور کو کبھی انصاف نہیں ملتا۔
اس موقع پر قائدین جماعت اور امیدواران نصراللہ گورائیہ، طیب بلوچ، فیروزالدین انیس، واثق رشید، چوہدری شاہد، چوہدری فیض، میاں رحمت اللہ، انجینئر جاوید، ملک رشید اختر، حق نواز اور انعم ڈوگر بھی موجود تھے۔