Jan 20, 2025 | 22:10:PM

ڈونلڈ ٹرمپ نے 47ویں امریکی صدر کے طور پر اپنی دوسری مدت کے لیے حلف اٹھا لیا

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)ڈونلڈ ٹرمپ نے 47ویں امریکی صدر کے طور پر اپنی دوسری مدت کے لیے حلف اٹھا لیا،ٹرمپ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی حلف اٹھا لیا۔
حلف اٹھانے سے قبل ٹرمپ نے اہلیہ کے ساتھ چرچ میں دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔ ٹرمپ کے ساتھ چرچ میں نائب صدر جے ڈی وینس اور انکی اہلیہ اوشا وینس بھی شریک ہوئیں،نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی وائٹ ہاؤس آمد پر سبکدوش ہونے والے صدر جوبائیڈن نے استقبال کیا۔ اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کےساتھ اہلیہ میلانیہ ٹرمپ بھی موجود تھیں۔
عہدے کا حلف اُٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ خطاب کریں گے۔ خطاب کے بعد ٹرمپ وائٹ ہاؤس جائیں گے، ٹرمپ فوری نافذ ہونے والے صدارتی احکامات پر دستخط کریں گے۔
امریکی صدور کی حلف برداری کی تقریب روایتی طور پر کیپٹل ہل کے باہر نیشنل مال پر ہوتی ہے مگر اس بار سخت سردی کی وجہ سے مرکزی تقریب اور پریڈ اِن ڈور ہوئیں۔ٹرمپ کی حلف برداری کے موقع پر امریکی جھنڈے پورے لہرائےجائیں گے ۔ حلف برداری کے بعد جھنڈے دوبارہ سرنگوں کر دیئےجائیں گے۔29دسمبر 2024 کو سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی وفات پر امریکی صدر جوبائیڈن نے روایت کے مطابق امریکی پرچم کو 30 روز تک سرنگوں رکھنے کے احکامات جاری کیے تھے اور اسی دوران ٹرمپ کی تقریب حلف برداری بھی منعقد ہورہی ہے

ڈونلڈ ٹرمپ 47ویں امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھانے کے لیے کیپٹل ہل پہنچ گئے، جبکہ نائب صدر جے ڈی وینس بھی عہدے کے حلف کے لیے موجود ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں ’اے ایف پی، رائٹرز‘ کی رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کے ہمراہ کیپیٹل ہل داخل ہوتے ہوئے کہا کہ ’گڈ مارننگ‘، جبکہ جوبائیڈن نے اس سوال پر کہ کیسا محسوس کرتے ہیں، کہا کہ اچھا ہوں۔

حلف برداری کی تقریب میں سابق صدور بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ ہیلری کلنٹن، جارج بش اور ان کی اہلیہ اور بارک اوباما بھی شریک ہیں۔اس کے علاہ برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن، دنیا کے امیر ترین آدمی ایلون مسک، میٹا کے مالک مارک زکر برگ، گوگل کے چیف ایگزیکٹیو اور دیگر بھی تقریب میں موجود ہیں۔

قبل ازیں، نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اہلیہ کے ساتھ وائٹ ہاؤس پہنچے تھے، جہاں جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا کا استقبال کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ ایگزیکٹو پاور کی حدود کو آگے بڑھانے، لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کرنے، اپنے سیاسی دشمنوں کے خلاف انتقام اور عالمی سطح پر امریکا کے کردار کو تبدیل کرنے کے وعدے کے ساتھ 4 سالہ ایک اور ہنگامہ خیز میعاد کا آغاز کریں گے،ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل معاونین نے ایگزیکٹو کارروائیوں کی تفصیلات بتائیں ہیں جن پر وہ فوری طور پر دستخط کریں گے، جس میں بارڈر سیکیورٹی اور امیگریشن ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

حلف اٹھانے کے بعد وائٹ ہاؤس میں عہدہ سنبھالنے والے عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ صدر جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کریں گے، وہاں مسلح دستے بھیجیں گے اور سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو میکسیکو میں اپنی امریکی عدالتی تاریخوں کا انتظار کرنے پر مجبور کرنے والی پالیسی دوبارہ شروع کریں گے۔

جوبائیڈن نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ سے الوداعی ملاقات کی تھی، ڈونلڈٹرمپ کی حلف برداری 40 سال میں پہلی بار کیپٹل ہِل کے کینن روٹنڈا ہال میں ہوگی۔

۔

ٹیگز: