(بابر شہزاد تُرک) وفاقی بیوروکریسی میں ترقی کا عمل تعطل کا شکار ہے، وفاقی بیوروکریسی میں مجموعی طور پر گریڈ 19 سے 22 تک ترقی کا عمل مسلسل زیرِ التواء ہونے کے باعث ترقی کے منتظر افسران اضطراب کا شکار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کیلئے ہائی پاورڈ بورڈ گریڈ 19 سے 20 اور 20 سے 21 میں ترقی کیلئے سنٹرل سلیکشن بورڈ زیرِ التواء ہیں، ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا اجلاس نہ ہونے کے باعث گریڈ 22 کی 40 سے زائد اسامیاں خالی ہیں، 22 ماہ سے زیرِ التواء ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا آخری اجلاس مارچ 2023 میں ہوا تھا جبکہ گریڈ 19 اور 20 کے افسر بھی ترقی کیلئے 20 ماہ سے سنٹرل سلیکشن بورڈ اجلاس کے منتظر ہیں، سنٹرل سلیکشن بورڈ کا آخری اجلاس اگست 2023 میں منعقد ہوا تھا، گزشتہ سال نومبر اور دسمبر 2024 میں 2 مرتبہ طلب کردہ سنٹرل سلیکشن بورڈ اجلاس مؤخر کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق سنٹرل سلیکشن بورڈ اجلاس آئندہ ماہ فروری کے دوسرے ہفتے تک بلائے جانے کا امکان ہے، سیکرٹریٹ گروپ، پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس اور پولیس سروس کی گریڈ 20 اور 21 کی 325 اسامیاں خالی ہیں جبکہ مجموعی طور پر تمام سروسز، گروپس، ایکس کیڈر کے ایک ہزار سے زائد افسران کی گریڈ 20 اور 21 میں ترقی کی منظوری دی جائے گی، ترقی کے عمل میں غیر معمولی التواء کے باعث افسران اضطراب کا شکار ہیں