(24 نیوز)آئی ایم ایف سے معاہدہ طے پانے کے بعد رقم کی ادائیگی میں اب کوئی رکاوٹ نہیں رہی، آئی ایم ایف سے پاکستان کو ادائیگی اگست کے تیسرے ہفتے میں ہو گی۔
سٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کی ہر شرط پوری کرنے کی جانب گامزن ہے، چند شرائط پیکج کی منظوری سے پہلے ہی پوری کرنا شروع کر دیں،حکام کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط پوری کئے بغیرمسائل سے نہیں نکل سکتا، سیاسی بحران اب آئی ایم ایف کیلئے کوئی مسئلہ نہیں رہا۔
ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کوزیادہ اعتراض بجٹ خسارے اورسبسڈی پرہے، اب 6فیصدمعاشی گروتھ سے کام نہیں چلے گا ،پاکستان 3 سے 4 فیصدکی معاشی گروتھ کو پیچھے چھوڑ آیا، 2022پاکستان کیلئے کورونا سے بھی مشکل سال ہے ،رواں سال ڈالر اور مہنگائی دونوں اوپر چلے گئے، آئی ایم ایف کوپی ٹی آئی حکومت کی جانب سے وعدہ خلافی پر مایوسی ہوئی۔
حکام نے کہا کہ ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ نہ پہلے تھا نہ اب ہے سب سے بڑامسئلہ توانائی کے درآمدی بل کا ہے حکومت اس بل میں کمی لائےگی تاکہ ڈالرکے ذخیرے میں کمی نہ آئے قرضہ اوراس کی واپسی بہتر ہونے کی صورتحال جلد پیدا ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی پی 7 ضمنی انتخاب، لاہور ہائیکورٹ نے اہم حکم جاری کردیا