ایسا ہے بھارت ،خواتین کو برہنہ کر کے پریڈ کرائی جانے لگی

Jul 20, 2023 | 12:16:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارتی ریاست  منی پور میں خواتین کو برہنہ کر کے پریڈ اور ان کیساتھ بدفعلی کا واقعہ رونما ہوا ہے جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے ، خواتین کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کی ویڈیو  نے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے عیاں کر دیا ساتھ ہی ساتھ  بھارتی میڈیا  کی بے حسی بھی واضح ہو گئی۔ 

 تفصیلات کے بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات  کا سلسلہ جاری ہے اس دوران 2خواتین کو برہنہ کر کے سر عام پریڈ کروانے کی وائرل سوشل میڈیا پر وائرل  ہے جس نے انسانیت کو بھی شرما دیا،لیکن بھارتی میڈیا نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے تاہم سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو پر بھارتی سیاستدانوں ،تجزیہ کاروں اور  فلمی ستاروں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے ۔

بھارت میں انسانیت سوز واقعے پر بجائے کہ مودی حکومت  مجرموں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ظالموں کو نشانہ عبرت بنائے ، انتہا پسند مودی حکومت  نے ٹویٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے رابطہ کرتے ہوئے اس ویڈیو کو  ہٹانے کا مطالبہ کر ڈالا، خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندوستان کی بی جے پی حکومت نے ٹویٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے منی پور کی دو خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو کو ہٹانے کو کہا ہے کیونکہ معاملہ زیر تفتیش ہے۔

کانگریس رہنما راہول گاندھی نے بھی حال ہی میں ریاست منی پور کا 2 روزہ دورہ کیا اور اس حوالے سے انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں لکھا کہ منی پور کو امن اور  وہاں کے عوام کے زخم بھرنے کی ضرورت ہے،راہول گاندھی نے مزید کہا کہ امن ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے اور ہم سب کو اس طرف کام کرنا چاہیے۔

مرنا بہتر ہے 

منی پور میں ہونے والے لسانی فسادات کے حوالے سے بھارتی میڈیا نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے تاہم سوشل میڈیا پر گاہے بگاہے اس حوالے سے دل دہلا دینے والی ویڈیوز سامنے آ رہی ہیں، اس انسانیت سوز ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد  واشنگٹن پوسٹ کیلئے کام کرنے والی بھارتی خاتون صحافی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس اذیت سے موت بہتر ہے ، جبکہ ان کے پروگرام میں شریک خاتون نے روتے ہوئے مودی حکومت کو کوسا اور کہا کہ کیا ہم اسی سلوک کے لائق ہیں ؟


وائرل ویڈیو کی بات کی جائے تو ویڈیو میں2 جوان لڑکیوں کو برہنہ کر کے سر عام پریڈ کروائی جا رہی ہے اور اس گھناؤنے فعل میں درجنوں افراد شریک ہیں، ویڈیو میں ملزمان کے چہرے بھی واضح ہیں ، اس حوالے سے ایک بھارتی خاتون صحافی روہنی سنگھ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ منی پور میں خواتین کو برہنہ کر کے پریڈ کروانے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو انتہائی خوفناک، تشویشناک اور دل کرچی کرچی کر دینے والی ہے، ریاست میں کیا ہو رہا ہے؟

معروف بھارتی اداکار اکشے کمار نے منی پور میں خواتین کے خلاف تشدد کی ویڈیو دیکھ کر دہلا، بیزارمجھے امید ہے کہ مجرموں کو ایسی سخت سے سخت سزا ملے گی کہ کوئی دوبارہ ایسا خوفناک کام کرنے کا سوچے گا۔

 
منی پور میں فسادات کس کے درمیان ہو رہے ہیں؟
بھارتی ریاست میں اکثریت میٹی اور اقلیتی کوکی قبائل میں تنازع چل رہے اور ریاست میں ہونے والے فسادات میں اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، اس کے علاوہ کئی گرجا گھروں، سرکاری دفاتر اور گھروں کو بھی نذر آتش کیا جا چکا ہے،بھارت کی ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے رہنما این بائرن سنگھ 2017 سے ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں اور ریاست میں 53 فیصد آبادی ہندو میٹی قبیلے کی ہے جبکہ ریاست میں عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے کوکی اقلیتی قبیلے کی شرح 16 فیصد ہے۔

مشہور بالی ووڈ اداکار امیتابھ بچن  کی بیوی جیا بچن کا انسانیت سوز واقعے پر اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے اتنی شرم آئی کہ میں ویڈیو تک نہیں دیکھ سکی، یہاں خواتین کی عزت نہیں ہے،پورے ملک میں خواتین کے ساتھ کیا ہورہا ہے بڑے شرم کی بات ہے،کوئی اس معاملے پر بات نہیں کررہا۔


 
نوٹ (  غیر مناسب ویڈیو  ہونے کی وجہ سے ہم آپ کو دیکھانے سے قاصر ہیں )