بیوٹی پارلر پر پابندی کیخلاف احتجاج،خواتین کو مہنگا پڑگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) افغانستان میں بیوٹی سیلونز پر ملک گیر پابندی کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کو زبردستی منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کی۔
امریکی میڈیا کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 30 کے قریب خواتین مالکان اور کارکنان دارالحکومت کے مرکزی حصے میں بیوٹی پارلر کے باہر جمع ہو کر طالبان سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کر رہی تھیں۔
تظاهرات امروز زنان آرایشگر در رابطه به بستن آرایشگاه، با خشونت و سرکوپ از سوی طالبان مواجه شدند!
— Golchehrah Yaftali (@womenaidafghan1) July 19, 2023
Today's demonstration of female hairdressers in relation to closing the barber shop was met with violence and sarcopah by the Taliban#BanTaliban #همیاری_زنان_افغانستان pic.twitter.com/0Dt10khEIq
سوشل میڈیا پر ویڈیو میں دکھایا گیا ہے طالبان فورسز ہوائی فائرنگ کا سہارا لے رہے ہیں اور مظاہرین پر پانی کا چھڑکاؤ کر رہے ہیں۔
Afghan Women Protest Against Forced Closure Of Beauty Salons #RFE #Afghanistan https://t.co/SZJImr0oUl
— Eye on Afghanistan (@EyeOnAfgh) July 19, 2023
مظاہرین نے سکیورٹی فورسز پر تشدد کی فلم بندی کرنے سے روکنے کیلئے لاٹھیوں سے مارا اور ان میں سے کچھ سے موبائل فون چھیننے کا الزام لگایا۔ ریلی کے شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ روزی، انصاف، کام اور تعلیم۔
ابھی تک طالبان حکام نے فوری طور پر ان الزامات کا جواب نہیں دیا ہے۔
Reports of the forceful suppression of a peaceful protest by women against the ban on beauty salons – the latest denial of women’s rights in #Afghanistan – are deeply concerning.
— UNAMA News (@UNAMAnews) July 19, 2023
Afghans have the right to express views free from violence. De facto authorities must uphold this.
افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے ٹویٹر پر لکھا کہ بیوٹی سیلونز پر پابندی کے خلاف خواتین کی جانب سے پرامن احتجاج کو زبردستی دبانے کی اطلاعات ،افغانستان میں خواتین کے حقوق کا تازہ ترین انکار، تشویشناک ہے۔ افغانوں کو تشدد سے پاک اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔ ڈی فیکٹو حکام کو اسے برقرار رکھنا چاہیے۔