(احمد رضا) وفاقی وزیر احسان مزاری نے کہا ہے کہ بھارت کی دوسری ٹیمیں جب پاکستان آ کر کھیل سکتی ہیں تو کرکٹ ٹیم کو کیا مسئلہ ہے۔
وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمٰن مزاری نے سپورٹس ہیڈ 24 نیوز احمد رضا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چبھتے سوالوں کے کھرے کھرے جواب دیئے، پاکستان کرکٹ بورڈ کو حکومت پاکستان کا ماتحت ادارہ اور جوابدہ قرار دیا ساتھ ہی بھارت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے کھلاڑیوں کیلئے بڑا اعلان کر دیا
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ خود مختار نہیں، یہ آئی پی سی کے ماتحت ہے، جتنے بھی سٹیڈیم ہیں وہ حکومت پاکستان کے ہیں، پی سی بی ہمیں جوابدہ ہے، وزیر اعظم پی سی بی کے پیٹرن اِن چیف ہیں اس کو کیسے خود مختار کہہ سکتے ہیں، حکومت پاکستان نے ان کے آڈٹ اور دوروں کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے، ٹھیک ہے کہ ان کا چیئرمین ہے لیکن اس کے لیے بھی وزیر اعظم ہی نامزد کرتے ہیں۔
ایشیا کپ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میرا موقف ہے کہ بھارت کو یہاں آ کر کھیلنا چاہیے ورنہ ہم بھی ورلڈکپ ہائبرڈ ماڈل کھیلیں گے، وزیر اعظم نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں 14 رکنی کمیٹی بنا دی ہے، وہی فیصلہ کرے گی لیکن اگر میری رائے لی جائے گی تو میں اپنے تحفظات کا اظہار کروں گا، اگر انہیں اپنے کھلاڑیوں کی سیکیورٹی پر تحفظات ہیں تو ہمیں اپنے کھلاڑیوں کی بھی سیکیورٹی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: 28 اور 29 جولائی کو عام تعطیل، نوٹیفکیشن جاری
انہوں نے ورلڈ کپ اور ایشیا کپ تنازعے سے متعلق کہا کہ میں نے ذکا صاحب کو کہہ دیا ہے کہ اب ہم بھارتیوں سے مزید بلیک میل نہیں ہوں گے، بھارت کی دوسری ٹیمیں پاکستان آ سکتی ہیں تو کرکٹرز کو کیا مسئلہ ہے؟ یہاں پر نیوزی لینڈ سمیت دنیا بھر کی ٹیمیں اور اس سے پہلے پی ایس ایل میں غیر ملکی کھلاڑی اور کمنٹریٹر آ چکے ہیں، سب خوش گئے تو بھارت کو کرکٹ ٹیم یہاں بھیجنے میں کیا تکلیف ہے۔